کراچی سے 9ویں جماعت کا طالب علم اغوا، رہائی کیلیے 6 کروڑ تاوان کا مطالبہ

کراچی سے 9ویں جماعت کا طالب علم اغوا، رہائی کیلیے 6 کروڑ تاوان کا مطالبہ

متاثرہ لڑکے کے بھائی کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج کرلیا
کراچی سے 9ویں جماعت کا طالب علم اغوا، رہائی کیلیے 6 کروڑ تاوان کا مطالبہ

ویب ڈیسک

|

7 Mar 2025

شہر قائد کے علاقے منگھوپیر سے نامعلوم اغوا کاروں نے محنت کش کے 9 ویں جماعت میں زیر تعلیم چھوٹے بھائی کو اغوا کر کے رہائی کے عوض 6 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کر دیا۔

منگھوپیر پولیس نے مقدمہ درج کر کے اینٹی وائلنٹ کرائم سین یونٹ کو منتقل کر دیا جبکہ وزیر داخلہ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ اور ایس ایس پی اے وی سی سی سے تفصیلات طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق منگھوپیر پولیس نے عمر گوٹھ الجنت سٹی کے قریب رہائش پذیر رشید اللہ کی مدعیت میں اس کے چھوٹے بھائی کو اغوا کر کے تاوان طلب کرنے کا مقدمہ نمبر 190 سال 2025 بجرم دفعہ 365 اے کے تحت درج کرلیا۔

مدعی رشید اللہ کے مطابق میرا چھوٹا بھائی 17 سالہ عابد اللہ جو کہ نویں جماعت کا طلبعلم ہے 5 مارچ کو وہ میرے ساتھ گھر پر موجود تھا کہ اس نے مجھے سے کہا کہ وہ عشا کی نماز پڑھنے عمر گوٹھ جامع مسجد عیدگاہ جا رہا ہوں اور وہ گھر سے رات 8 بجے نماز پڑھنے کے لیے نکلا جس کے بعد رات 10 بجکر 47 منٹ پر میرے چھوٹے بھائی عابد اللہ کے فون سے میرے فون پر کال آئی مگر دوسری طرف کوئی اور شخص تھا اور اس نے کہا کہ آپ کا بھائی ہمارے پاس ہے اور 6 کروڑ روپے ہمیں دو تو بھائی کو چھوڑ دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ نامعلوم کالر نے کہا کہ پیسوں کا بندوبست 2 سے 3 دن میں کرو اور کال اپنی بتائی ہوئی جگہ پر آپ کو بلوائینگے ، پیسے نہ دینے پر اگر پولیس کے پاس گئے یا پولیس کو اطلاع ملی تو بھائی کو قتل کردینگے۔

مدعی کے مطابق اس اطلاع پر انھوں نے اپنے والد کو بتایا اور صلح مشورہ کے بعد تھانے میں رپورٹ کرنے آیا ہوں ، میرا دعویٰ نامعلوم ملزم یا ملزمان پر میرے بھائی کو اغوا کر کے لیجانے اور 6 کروڑ روپے تاوان طلب کرنے کا ہے۔

منگھوپیر پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ اور ایس ایس پی اے وی سی سی دونوں سے علیحدہ علیحدہ تفصیلات طلب کرلیں۔

ترجمان کے مطابق وزیر داخلہ نے ہدایت جاری کی ہیں کہ اغوا کاروں کے خلاف جدید تیکنیکس کے استعمال کو یقینی بنایا جائے اور مغوی نوجوان کی بازیابی کے لیے ٹیکنیکل بیسڈ اطلاعات کی بدولت کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ اے وی سی سی اور ضلعی پولیس مشترکہ طور پر اغوا کاروں کی گرفتاری اور بچے کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنائیں ۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!