کرم میں 130 افراد کی ہلاکت کے بعد مسلح قبائل کے درمیان فائر بندی ہوگئی

کرم میں 130 افراد کی ہلاکت کے بعد مسلح قبائل کے درمیان فائر بندی ہوگئی

11 روز کے دوران فائرنگ کے واقعات میں 186 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں خواتین بھی شامل ہیں
کرم میں 130 افراد کی ہلاکت کے بعد مسلح قبائل کے درمیان فائر بندی ہوگئی

ویب ڈیسک

|

2 Dec 2024

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں کئی روز کی کشیدگی کے بعد متحارب مسلح قبائل سیز فائر پر رضامند ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر نے جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اپر کرم میں متحارب گروپوں نے سیز فائر کردیا ہے جبکہ وہاں کی چوکیوں پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے دستے تعینات کردیے گئے ہیں۔

ضلع کرم میں قبائل کے درمیان گیارہویں روز بھی جھڑپیں جاری ہیں جس میں مزید 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے۔ 

ضلع کرم میں فائرنگ کے واقعات میں مرنے والے افراد کی تعداد 130 ہوگئی 186 افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت آمد و رفت کے راستے بند ہیں۔ ضلع کرم کی مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر پر بھی آمد و رفت بند ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق شاہراہوں کی بندش سے تیل، اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ 

ڈپٹی کمشنر جاوید اللّٰہ محسود کے مطابق لوئر کرم کے مختلف مقامات پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے دستے تعینات ہیں۔ باقی علاقوں میں بھی آج فائر بندی کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!