مصطفی قتل کیس، عینی شاہدین کے عدالت میں سنسنی خیز انکشافات

مصطفی قتل کیس، عینی شاہدین کے عدالت میں سنسنی خیز انکشافات

گواہ ارمغان کا ذاتی ملازم ہے
مصطفی قتل کیس، عینی شاہدین کے عدالت میں سنسنی خیز انکشافات

ویب ڈیسک

|

3 Mar 2025

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے حوالے سے عینی شاہد کی گواہی میں کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ عینی شاہد کے مطابق، ارمغان اور مصطفیٰ کے درمیان مالی تنازعات اس قتل کی بنیادی وجہ بنے۔

عینی شاہد نے بتایا کہ ارمغان اپنے دوستوں کو نشہ کرواتا تھا اور مصطفیٰ نے ارمغان سے پیسے واپس لینے کی کوشش کی تھی، جو تنازعے کا باعث بنا۔

نیو ایئر پارٹی کے موقع پر مصطفیٰ نے ارمغان کے گھر جانے سے انکار کر دیا تھا، جبکہ ارمغان کے گھر پر کئی گارڈز اور باونسرز موجود تھے جو کسی بھی ویڈیو بنانے کی کوشش کو روک دیتے تھے۔

عینی شاہد نے یہ بھی بتایا کہ ارمغان کے پاس کئی دفاتر تھے، لیکن انہیں کچھ مہینے پہلے بند کر دیا گیا تھا۔

مصطفیٰ اور ارمغان کے درمیان لڑائی دو سے ڈھائی لاکھ روپے کے تنازعے پر بڑھ گئی تھی۔

عینی شاہد کے مطابق، مصطفیٰ نے ارمغان کو جو مال بیچا تھا، وہیں بیٹھ کر خود بھی استعمال کرتا تھا۔ اس کے علاوہ، جنگل بوائے نامی ویڈ کی پیکنگ سے پن لوکیشن کا پتا چل سکتا تھا، جس سے یہ معلوم ہوتا تھا کہ پیکٹ کس مقام پر کھولا گیا۔

عینی شاہد نے یہ بھی بتایا کہ ارمغان کے گھر پر 30 سے 35 گارڈز اور دن رات کے الگ الگ 8-10 باونسرز موجود تھے، جو ارمغان کی حفاظت کرتے تھے۔ ارمغان کے شارع فیصل اور ڈیفینس فیز 8 میں بھی آفس تھے، لیکن انہیں کچھ مہینے پہلے بند کر دیا گیا تھا۔

مصطفیٰ اور ارمغان کے درمیان آخری ملاقات عثام سواتی کی میت میں ہوئی تھی، جبکہ ارمغان سے آخری ملاقات ڈیڑھ سے دو مہینے پہلے ہوئی تھی۔

عینی شاہد کی گواہی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مالی تنازعات اور نشے کی تجارت اس قتل کیس کی بنیادی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

یہ کیس مزید تحقیقات کا متقاضی ہے، اور عینی شاہد کی گواہی کے بعد پولیس کو مزید ثبوت اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ واقعہ کی مکمل تصویر سامنے آ سکے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!