پشاور میں جرائم کی شرح تشویشناک، 9 ماہ میں 415 افراد قتل

پشاور میں جرائم کی شرح تشویشناک، 9 ماہ میں 415 افراد قتل

پشاور پولیس نے 9 ماہ کے جرائم کی رپورٹ جاری کردی، قتل میں ملوث 47 فیصد ملزمان گرفتار نہ ہونے کا انکشاف
پشاور میں جرائم کی شرح تشویشناک، 9 ماہ میں 415 افراد قتل

ویب ڈیسک

|

23 Sep 2024

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں رواں سال کے 9 ماہ میں جرائم کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق شہر میں مختلف جرائم میں اضافہ کی 9 ماہ کے دوران 415 افراد قتل ہوئے جن میں سے 47 فیصد ملزمان قانون کی گرفت میں نہ آسکے۔

پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں قتل کی وارداتوں میں 89 فیصد اضافہ ہوا، اقدام قتل کی 6 ہزار 663 شکایات درج ہوئیں جبکہ 632 واقعات رپورٹ ہوئے۔پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے پہلے 9 ماہ میں 370 افراد قتل ہوئے تھے۔ 

پولیس کے مطابق رواں سال میں اب تک چوری، ڈکیتی، قتل کے 2 ہزار 433 مقدمات درج ہوئے، جن میں 6 ہزار  163 نامزد تھے اور 3 ہزار 655 کو گرفتار کیا گیا جبکہ مختلف جرائم میں ملوث 41 فیصد ملزمان گرفتار ہی نہ ہوسکے۔

رپورٹ کے مطابق پشاور میں راہزنی کے 321 واقعات درج میں جن میں 695 ملزمان کو نامزد کیا گیا تاہم 39 فیصد گرفتار نہیں ہوئے جبکہ دارالحکومت میں 9 ماہ کے دوران 83 گاڑیاں چوری جبکہ 30 چھینی گئیں۔

اس کے علاوہ شہر میں 202 موٹر سائیکل چوری کے درج مقدمات میں 312 ملزمان نامزد ہوئے جبکہ اس دورانیے میں موٹرسائیکلیں چھیننے کے 106 رونما ہوئے جن میں سے نامزد 45 فیصد ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔

ایس ایس پی آرپشینز کاشف ذوالفقار نے پشاور میں قتل کی بڑھتی وارداتوں پر انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار سازی، خاندانی مسائل، جائیداد اور کاروباری لین دین قتل واقعات میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں اور ان میں فریقین آپس میں صلح صفائی کرلیتے ہیں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!