پیر حق خطیب ایک آیت تک نہیں سُنا سکا، اقرار الحسن کا انکشاف
ویب ڈیسک
|
14 Feb 2024
پروگرام سرعام کی ٹیم نے اسٹنگ آپریشن کیلیے پیر حق خطیب المعروف شف شف سرکار کے آستانے کا رخ کیا جہاں مبینہ طور پر پیر حق خطیب کے مریدوں نے ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنا کر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔
اقرار الحسن نے بتایا تھا کہ آستانے پہنچنے کے بعد پیر حق خطیب کے مریدوں نے اُن سمیت پوری ٹیم کو پکڑ لیا اور کئی گھنٹوں تک یرغمال بنایا۔
اقرار الحسن کے مطابق پیر حق خطیب کے مریدوں نے ٹیم سے کیمرے ، موبائل بھی چھین لیے تھے جبکہ دیگر مرید اطراف میں گھیراؤ کر کے نعرے بازی کررہے تھے۔
حق خطیب بے نقاب۔۔۔ 3 گھنٹے ٹیم سرعام کو یرغمال بنا کر رکھا، ایک آیت تک نہیں سُنا سکے۔ ہمارے کیمرے اور موبائل چھین لئے۔ مجمع اور مذہب کی آڑ میں چھپنے کی کوشش۔ دھمکیاں اور تشدد۔
ٹیم سرعام اب محفوظ ہے، الحمد للہ
معروف اینکر نے اس حوالے سے جب سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر صورت حال سے آگاہ کیا تو پولیس حکام نے نوٹس لے کر یرغمال ٹیم کو بازیاب کروانے کیلیے سادہ لباس اہلکار بھیجے جنہوں نے ’مریدوں‘ کے چنگل سے اقرار الحسن سمیت اُن کی ٹیم کو بازیاب کروایا۔
حق خطیب کے غنڈوں نے ہمیں یرغمال بنا لیا ہے۔ لائیو جانے سے روک دیا گیا ہے۔ کیمرے چھینے جا رہے ہیں۔ تین گھنٹے سے زائد وقت گزر گیا اور وہ ابھی تک سامنے نہیں آئے۔ اُن کا بلایا ہوا مجمع ہمارے خلاف نعرے بازی کر رہا ہے۔
بعد ازاں اقرار الحسن نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنی اور ٹیم کی حفاظت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج پیر حق خطیب بری طرح سے بے نقاب ہوگیا ہے، ٹیم سرعام کو یرغمال بنایا گیا، جبکہ اس دوران وہ ایک آیت تک نہیں سنا سکے‘۔
پولیس کے سادہ لباس جوانوں نے ہمیں اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا ہے۔ حق خطیب اور اُس کے کارندے باہر مجمع کو اشتعال دلا رہے ہیں۔ ہم ڈٹے ہوئے ہیں۔۔۔ حق خطیب ابھی تک غائب ہیں۔ pic.twitter.com/XMEb7QvkR4
اقرار الحسن نے بتایا کہ مجمع نے مذہب کی آڑ میں ہمارے کیمرے اور موبائل بھی چھینے اور دھمکیاں دے کر تشدد بھی کیا گیا۔
Comments
0 comment