اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے پر وڈیرے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم، عدالت میں پولیس کی ملی بھگت بے نقاب

اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے پر وڈیرے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم، عدالت میں پولیس کی ملی بھگت بے نقاب

عدالت نے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا
اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے پر وڈیرے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم، عدالت میں پولیس کی ملی بھگت بے نقاب

Webdesk

|

24 Jun 2024

سانگھڑ کی مقامی عدالت نے  اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے پر وڈیرے غلام رسول شر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اونٹ کے مالک سومر باہن نے عدالت میں وڈیرے کے خلاف مقدمہ اندراج کیلیے عدالت سے رجوع کیا اور انکشاف کیا کہ  منگلی پولیس نے مرکزی ملزم کو بچانے کیلیے میرا کوئی بیان نہیں لیا اور خود مقدمہ درج کرلیا۔

عدالت نے منگلی پولیس کو مذکورہ زمیندار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا اور  مقدمے میں گرفتار 6 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

واضح رہے کہ سانگھڑ میں انتہائی بے رحمانہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب 15 جون کو ایک اونٹنی نے دوسری زمین پر جاکر فصل کھائی تو ظالم وڈیرے اور ساتھیوں نے اونٹ کی ٹانگ کاٹ کر مالک کے حوالے کردی تھی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ جب پولیس نے زخمی اونٹ کے مالک سومر بیہان سے رابطہ کیا تو اس نے مجرم کی شناخت کرنے اور اس کے خلاف الزامات عائد کرنے سے انکار کردیا۔ اس لیے پولیس نے ریاست کی جانب سے چھ نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان (پی پی سی) کی دفعہ 429 (مویشیوں کو مارنے یا معذور کر کے شرارت) اور 34 (مشترکہ نیت) کے تحت ایف آئی آر درج کی۔ چھ ملزمان کی شناخت رستم شر، عابد شر، جعفر جٹ، عبدالشکور شر، گل بیگ لاشاری اور دریا خان شر کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ایف آئی آر دفعہ 353 (سرکاری ملازم کو اپنی ڈیوٹی سے روکنے کے لیے حملہ یا مجرمانہ طاقت)، 147 (فساد کی سزا)، 148 (فساد، مہلک ہتھیار سے لیس) اور 149 (غیر قانونی اسمبلی کے ہر رکن) کے تحت درج کی گئی تھی۔ 

آٹھ ماہ کی مادہ اونٹنی کو بعد میں کراچی کے ملیر میں واقع جامع ڈیزاسٹر مینجمنٹ سروسز کے جانوروں کی پناہ گاہ میں لے جایا گیا جہاں اس کے نئے کیئر ٹیکرز نے اس کا نام کیمی رکھا۔ ذرائع نے بتایا کہ درندگی کا نشانہ بننے والے جانور کے لیے مصنوعی ٹانگ کا بندوبست کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!