پی ایس ایل سیزن 9 کی افتتاحی تقریب اور پہلا میچ کب ہوگا؟ تمام معلومات جو آپ جاننا چاہتے ہیں
ویب ڈیسک
|
16 Feb 2024
لاہور: ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا نواں ایڈیشن ہفتے سے شروع ہونے جارہا ہے، جس کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایچ بی ایل پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں منعقد کی جائے گی جس میں علی ظفر، آئمہ بیگ اور عارف لاہور سمیت دیگر گلوکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔
افتتاحی تقریب میں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی اور دیگر معززین بھی شرکت کریں گے۔
تقریب کے بعد افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن اور دو بار کی فاتح لاہور قلندرز اوردفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔
میچ کی پہلی گیند رات 8 بجے کرائی جائے گی۔ ڈبل ہیڈر میں دوپہر کا میچ دوپہر 2 بجے شروع ہوگا جبکہ شام کے میچ کی پہلی گیند رات 7 بجے کی جائے گی۔
رمضان المبارک کے دوران ہونے والے میچز رات 9 بجے شروع ہوں گے۔
پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی اسٹیڈیم ایچ بی ایل پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کی پہلی بار میزبانی کرے گا۔ شام ساڑھے چھ بجے شروع ہونے والی تقریب میں شائقین نہ صرف شاندار آتش بازی کا نظارہ کریں گے بلکہ عارف لوہار، پاپ بینڈ نوری اور ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 کے ترانے کے گلوکار علی ظفر اور آئمہ بیگ سمیت فنکار بھی پرفارم کریں گے۔ اس کے بعد خوبصورت لیزر شو ہوگا۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 میں چار شہر کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی ایونٹ کے 34 میچز کی میزبانی کریں گے۔
لاہور کا قذافی سٹیڈیم نو میچوں کی میزبانی کرے گا جس میں لاہور قلندرز ہوم ٹرف پر پانچ میچ کھیلے گی۔ملتان کرکٹ اسٹیڈیم پانچ میچوں کی میزبانی کرے گا جو تمام ملتان سلطانز کے ہوں گے۔
راولپنڈی کا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم نو میچوں کی میزبانی کرے گا جس میں اسلام آباد یونائیٹڈ پانچ میچوں میں حصہ لے گی۔ پشاور زلمی اپنے 10 میں سے چار میچ راولپنڈی میں کھیلے گی جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز تین میچ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گی۔
کراچی کا نیشنل بینک اسٹیڈیم 11 میچوں کی میزبانی کرے گا جس میں 18 مارچ کو فائنل بھی شامل ہے۔ ہوم سائیڈ کراچی کنگز اس مقام پر پانچ میچز کھیلے گی جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو نیشنل بینک اسٹیڈیم میں تین میچز کھیلنے کو ملیں گے۔
ٹیموں کا اسکواڈ
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان کپتان شاداب خان نے کہا کہ ’میں گزشتہ چار سیزن سے اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم کا کپتان رہا ہوں اور میں اس سیزن میں اپنی ٹیم کے لیے ٹرافی اٹھانا چاہتا ہوں۔ عماد وسیم اور شاہ برادران کا شامل ہونا فرنچائز کے لیے بہت بڑا اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ فہیم اشرف اور اعظم خان ہماری ٹیم کے دو اہم کھلاڑی ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ میری ٹیم ہائی پریشر والے میچوں میں مضبوط رہے اور جیتے۔ ہم نے گزشتہ سیزن سے اپنی غلطیوں کا جائزہ لیا ہے اور اس بار اپنے منصوبوں کو مناسب طریقے سے انجام دینے کے منتظر ہیں۔
شان مسعود ( کپتان کراچی کنگز) نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں اپنے آبائی شہر کی ٹیم کراچی کی نمائندگی کرنا اور اس کی قیادت کرنا بہت بڑا اعزاز ہے۔ یہ کراچی کنگز کے لیے تعمیر نو کا عمل ہے، جہاں ہم نوجوان کھلاڑیوں کا ایک بنیادی گروپ بنانا چاہتے ہیں جو اگلے پانچ سالوں تک فرنچائز کی خدمت کر سکے۔ ہمارے پاس اچھی کارکردگی کا بہترین موقع ہے کیونکہ ٹورنامنٹ کا آخری حصہ کراچی میں ہونا ہے۔
لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ میں ایچ بی ایل پی ایس ایل میں لگاتار تیسرے سیزن میں ٹیم کی قیادت کرنے پر حقیقی طور پر پرجوش ہوں۔ ہماری نظریں اس بار تیسرا ٹائٹل جیتنے پر ہیں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میری ٹیم اسی شدت کا مظاہرہ کرے گی جیسا کہ ہم نے پچھلے دو سیزن میں کیا ہے۔
لاہور قلندرز کو اس بات پر فخر ہے کہ ان کا ایک مضبوط پرستار ہے اور لاہور میں ہمارے گیمز بھرپور ہونے جا رہے ہیں۔
ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ’اپنے ہوم گراؤنڈ پر میچ کھیل کر پی ایس ایل کا آغاز کریں گے، اپنے پرجوش شائقین کے سامنے اس سیزن کو شروع کرنے کا اس سے بہتر کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک بہت اچھا اسکواڈ تیار کیا ہے اور میں ایک لیڈر کے طور پر مضبوط پرفارمنس دینے کا منتظر ہوں۔ نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا امتزاج ہماری ٹیم کی طاقت ہے اور امید ہے کہ ہم اس بار ٹرافی اٹھائیں گے۔
پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ پشاور زلمی ایچ بی ایل پی ایس ایل کی تاریخ کی سب سے دلچسپ ٹیموں میں سے ایک رہی ہے اور اپنے موجودہ اسکواڈ کے ساتھ ہم اس سیزن میں چیمپئن بننے کے لیے تیار ہیں۔ کچھ کھلاڑی بولنگ اور بیٹنگ کے شعبوں میں انتہائی باصلاحیت ہیں جو زلمی کو دوسری ٹیموں پر برتری دیتے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان رائلے روسو نے کہا کہ "مجھے ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قیادت کرنے کا موقع ملنے پر فخر ہے۔ میں کوئٹہ کو ایک مضبوط ٹیم بنانے میں بطور کپتان کردار ادا کرنے کا منتظر ہوں۔ میں بولنگ اور بیٹنگ کے وسائل سے خوش ہوں اور مقامی کھلاڑی ہماری ٹیم کی مضبوطی میں اضافہ کرتے ہیں۔
حصہ لینے والی چھ ٹیموں نے کل سے شروع ہونے والے ایونٹ سے قبل اپنے اسکواڈز کو تیار کر لیا ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ اسکواڈ
شاداب خان (کپتان)، الیکس ہیلز، اعظم خان، کولن منرو، فہیم اشرف، حیدر علی، عماد وسیم، جارڈن کاکس، میتھیو فورڈ، محمد وسیم، نسیم شاہ، اوبیڈ مک کوئے، قاسم اکرم، رومان رئیس، سلمان علی آغا، شہاب خان خان، ٹائمل ملز
ایمرجنگ : حنین شاہ، شامل حسین ۔ عبید شاہ
کراچی کنگز اسکواڈ
شان مسعود (کپتان)، انور علی، عرفات منہاس، بلیسنگ موزا ربانی، ڈینیئل سامس، حسن علی، جیمز ونس، کیرون پولارڈ، لیوس ڈو پلوئے، میر حمزہ، محمد اخلاق، محمد عامر خان، محمد نواز، شعیب ملک، تبریز شمسی۔
ایمرجنگ: فواد علی، عرفان خان نیازی، محمد روحید، سعد بیگ، سراج الدین
اسکواڈ لاہور قلندرز
شاہین شاہ آفریدی (کپتان) ، عبداللہ شفیق، احسن حفیظ بھٹی، ڈین لارنس، ڈیوڈ ویزا، فخر زمان، حارث رؤف، کامران غلام، لورکن ٹکر، مرزا طاہر بیگ، محمد عمران جونیئر، راسی وان ڈیر ڈوسن، صاحبزادہ فرحان، سلمان فیاض ، شائی ہوپ، سکندر رضا، زمان خان
ایمرجنگ: جہانداد خان، سید فریدون محمود، طیب عباس
ملتان سلطانز اسکواڈ
محمد رضوان (کپتان) ، عباس آفریدی، آفتاب ابراہیم، کرس جارڈن، ڈیوڈ ولی، ڈاوڈ ملان، افتخار احمد، احسان اللہ، جانسن چارلس، خوشدل شاہ، محمد علی، اولی اسٹون، ریزا ہینڈرکس، شاہنواز دہانی، طیب طاہر، اسامہ میر، عثمان خان۔
ایمرجنگ : فیصل اکرم، محمد شہزاد، یاسر خان
اسکواڈ پشاور زلمی
بابر اعظم (کپتان)، عامر جمال، عارف یعقوب، ارشد اقبال، آصف علی، ڈینیل موزلی، لیوک ووڈ، محمد حارث، پال والٹر، روومین پاول، صائم ایوب، سلمان ارشاد، سفیان مقیم، ٹام کولر کیڈمور، عمیر آفریدی، وقار سلام خیل۔
ایمرجنگ: ایمل خان، حسیب اللہ خان، مہران ممتاز، محمد ذیشان۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اسکواڈ
رائلے روسو (کپتان)، ابرار احمد، بسم اللہ خان، جیسن روئے، لوری ایونز، محمد عامر، محمد حسنین، محمد وسیم جونیئر، عمیر بن یوسف، سجاد علی جونیئر، سرفراز احمد، سعود شکیل، شیرفین ردرفورڈ، سہیل خان، عمر امین۔ عثمان قادر۔ول اسمیڈ ۔
ایمرجنگ ۔ عادل ناز۔ خواجہ محمد نافع۔
کیمرے
بگی کیم سمیت کل تیس ہائی ڈیفینیشن کیمرے ایچ بی ایل پی ایس ایل کے شائقین کے لیے اعلیٰ معیار کا ایکشن فراہم کریں گے۔ اسپائیڈر کیم نہ صرف ٹی وی کے ناظرین کے لیے متحرک زاویے لائے گا بلکہ اسے میچوں کے دوران فیلڈ میں کھلاڑیوں کے انٹرویوز کرنے کے لیے مائیکروفون اور اسپیکر کے اضافے کے ساتھ بھی اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
ڈی آر ایس ٹیکنالوجی بھی لیگ میں دستیاب ہو گی جبکہ اسٹریمنگ کے معیار میں اضافہ کرنے کے لیے ڈرون کیمرے استعمال کیے جائیں گے۔
Comments
0 comment