15 مریضوں کو زندہ جلانے والا ڈاکٹر

15 مریضوں کو زندہ جلانے والا ڈاکٹر

ڈاکٹر نے سال 12 سے 25 تک خواتین و بچوں سمیت گلےکاٹے اور زندہ جلایا
15 مریضوں کو زندہ جلانے والا ڈاکٹر

ویب ڈیسک

|

14 Jul 2025

برلن: جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک 40 سالہ ڈاکٹر، جوہانس ایم، پر 2021 سے 2024 کے درمیان 15 مریضوں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ملزم نے مریضوں کو مہلک انجیکشنز دیے اور کچھ معاملات میں ان کے گھروں کو آگ لگا کر جرم چھپانے کی کوشش کی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، یہ اموات ستمبر 2021 سے جولائی 2024 کے درمیان رپورٹ ہوئیں، جب جوہانس ایم برلن میں پیلی ایٹو کیئر (علاجِ معالجہ) کے ماہر کے طور پر کام کر رہا تھا۔ 

الزام ہے کہ اس نے 25 سے 94 سال کی عمر کے مریضوں کو نشہ آور ادویات کا مہلک مرکب دیا اور کئی معاملات میں ان کے گھروں کو آگ لگائی۔

جرمن اخبار "دی زیت" نے ایک ساتھی ڈاکٹر کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ جولائی میں جوہانس ایم کے کئی مریضوں کی آگ لگنے سے موت نے اسے مشکوک بنا دیا۔

 اگست میں اسے گرفتار کیا گیا، ابتدائی طور پر اسے صرف چار اموات سے جوڑا گیا تھا، لیکن تحقیقات کے بعد اس پر 15 قتلوں کا الزام عائد کیا گیا۔ اپریل میں پراسیکیوٹر نے اسے باقاعدہ 15 قتلوں کا ملزم قرار دیا۔

اے ایف پی کے مطابق، مزید 96 کیسز کی تحقیقات جاری ہیں، جن میں جوہانس ایم کی ساس کی موت بھی شامل ہے، جو کینسر کی مریض تھیں اور 2024 کے اوائل میں اس وقت اچانک انتقال کر گئیں جب جوہانس اور اس کی بیوی پولینڈ کے دورے پر گئے تھے۔

مقامی میڈیا نے ملزم کو "ڈاکٹر ڈیتھ" کا خطاب دیا ہے۔ جوہانس ایم نے ریڈیولوجسٹ اور جنرل پریکٹیشنر کے طور پر تربیت حاصل کی تھی اور بعد میں پیلی ایٹو کیئر میں مہارت حاصل کی۔

 جرمن اخبار کے مطابق، اس نے 2013 میں اپنا ڈاکٹریٹ مقالہ بعنوان "لوگ کیوں قتل کرتے ہیں؟" جمع کرایا تھا، جس میں اس نے فرینکفرٹ میں ہونے والی قتل کی ایک سیریز کے محرکات پر تحقیق کی تھی۔

تحقیقات جاری ہیں، اور حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا اس کیس میں مزید انکشافات سامنے آتے ہیں یا نہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!