بھارت کی چالاکی، ٹیرف سے بچنے کیلیے ایسی چال چلی سب حیران رہ گئے

بھارت کی چالاکی، ٹیرف سے بچنے کیلیے ایسی چال چلی سب حیران رہ گئے

بھارت کی دو کمپنیوں نے اربوں ڈالر مالیت کے آئی فون فضائی راستے کے ذریعے درآمد کیے ہیں، رپورٹ
بھارت کی چالاکی، ٹیرف سے بچنے کیلیے ایسی چال چلی سب حیران رہ گئے

ویب ڈیسک

|

17 Apr 2025

بھارت میں ایپل کی مصنوعات تیار کرنے والی دو اہم کمپنیوں، فوکس کون اور ٹاٹا نے رواں سال مارچ میں 2 ارب ڈالر مالیت کے آئی فونز امریکا برآمد کیے ہیں۔

کسٹم حکام کے مطابق یہ اب تک کی سب سے بڑی ماہانہ برآمدی کھیپ ہے اور ممکنہ طور پر ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف سے بچنے کیلیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے ان آلات کو فضائی راستے سے منتقل کیا تاکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متوقع کسٹم ڈیوٹی سے بچا جا سکے۔

اسمارٹ فون بنانے والی اس کمپنی نے بھارت میں اپنی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور امریکہ، جو کہ ان کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے، میں وافر اسٹاک کو یقینی بنانے کے لیے 600 ٹن آئی فونز کی ترسیل کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا۔

اس اقدام کا مقصد ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے جانے والے ممکنہ ٹیرف کے نتیجے میں لاگت میں اضافے سے بچنا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں بھارت سے درآمدات پر 26 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی ہے۔ یہ شرح چین پر عائد 100 فیصد سے زائد ڈیوٹی کے مقابلے میں کافی کم ہے۔ اگرچہ ٹرمپ نے بیشتر درآمدی ڈیوٹیز کو تین ماہ کے لیے مؤخر کر دیا تھا، تاہم چین سے آنے والی درآمدات اس فیصلے سے مستثنیٰ تھیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے کسٹم کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت میں ایپل کی ایک بڑی سپلائر کمپنی فوکس کون نے مارچ میں 1.31 ارب ڈالر مالیت کے اسمارٹ فونز برآمد کیے، جو کہ ایک ماہ میں اس کی اب تک کی سب سے زیادہ برآمدات ہیں۔

یہ تعداد جنوری اور فروری کی مجموعی برآمدات کے برابر ہے۔ ان برآمد شدہ آلات میں ایپل کے آئی فون 13، 14، 16 اور 16 ای ماڈلز شامل تھے۔ اس کے نتیجے میں رواں سال فوکس کون کی جانب سے بھارت سے امریکہ کو کی جانے والی کل برآمدات 5.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ایپل کی ایک اور اہم سپلائر کمپنی، ٹاٹا الیکٹرانکس کی برآمدات مارچ میں 61.2 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ گزشتہ ماہ کے مقابلے میں تقریباً 63 فیصد زیادہ ہیں۔ ان برآمدات میں آئی فون 15 اور 16 کے ماڈلز شامل تھے۔

 

 

 

 

 

 

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!