بھارتی ہندو انتہا پسندوں کے کرسمس منانے والوں پر حملے، املاک جلا دیں

ویب ڈیسک
|
26 Dec 2024
ہندو انتہا پسند گروپوں نے بھارت میں مختلف مقامات پر کرسمس کی تقریبات میں خلل ڈالا اور عیسائیوں کے مذہبی تہوار موقع پر اسکولوں پر حملے اور توڑ پھوڑ کی۔
بھارت کی مختلف ریاستوں کیرالہ، پنجاب، راجستھان اور اتر پردیش میں عیسائی مخالف نفرت کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
اس واقعات میں ملوث حملہ آوروں کا تعلق ہندو انتہا پسند گروپ وی ایچ پی اور بجرنگ سے ہے جنہوں نے کرسمس منانے والے مسیحوں کو ہراساں کیا اور توڑ پھوڑ و جلاؤ گھیراؤ کیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی متعدد ویڈیوز میں اس گروہ کو کرسمس کی جاری تقریبات کے دوران تقریبات اور اسکولوں پر دھاوا بولتے، ہندو نعرے لگاتے اور تہواروں میں خلل ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جیسلمیر اور جودھ پور میں، ہندو انتہا پسند گروپوں کے ارکان نے اسکول کے منتظمین پر عیسائی تقریب منا کر مذہب کی تبدیلی کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔
کیرالہ میں، وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے حامیوں نے ایک اسکول پر دھاوا بولا، مبینہ طور پر ہندو روایات کو کافی اہمیت نہ دینے پر اساتذہ کو گالی دی۔
کرسمس کے لباس میں ملبوس ایک ہندو بت پر بھی تنازع کھڑا ہوا، انتہا پسندوں نے اسے اپنے عقیدے پر حملہ قرار دیا۔
راجستھان کے جودھ پور میں شرپسندوں نے ایک اسکول میں توڑ پھوڑ کی اور کرسمس کی تقریبات والے پوسٹروں کو آگ لگا دی۔
سوشل میڈیا پر ایک وسیع پیمانے پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ زوماٹو فوڈ ڈلیوری سوار کو چوکیداروں نے اس کا سانتا کلاز کاسٹیوم اتارنے پر مجبور کیا ہے۔
ان واقعات نے سوشل میڈیا پر غم و غصے کو جنم دیا ہے، بہت سے لوگوں نے حملوں کی مذمت کی ہے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Comments
0 comment