بھوک سے بلکتے فلسطنی بچے نے امداد پر میرے ہاتھ چومے پھر اسرائیلی فوج نے اُسے شہید کردیا، امریکی شہری نے خوفناک داستان سنادی

بھوک سے بلکتے فلسطنی بچے نے امداد پر میرے ہاتھ چومے پھر اسرائیلی فوج نے اُسے شہید کردیا، امریکی شہری نے خوفناک داستان سنادی

عامر 28 مئی کو میرے پاس آیا، اس کا جسم لاغر ہوا تھا، میں نے اُسے آدھی بوری چاول دیے تھے، امریکی رضاکار
بھوک سے بلکتے فلسطنی بچے نے امداد پر میرے ہاتھ چومے پھر اسرائیلی فوج نے اُسے شہید کردیا، امریکی شہری نے خوفناک داستان سنادی

ویب ڈیسک

|

29 Jul 2025

اسرائیلی ہٹ دھرمی اور بربریت کے شکار اور بھوک سے بلکتے غزہ کے بچے نے امداد دینے پر امریکی امدادی کارکن کے ہاتھ اور چہرہ چوم کر شکریہ ادا کیا، اس دلخراش واقعے نے ایک بار پھر درد دل رکھنے والوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

ایک امریکی فوجی ٹھیکیدار اور سابق گرین بیرٹ، انتھونی ایگیلار نے غزہ سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ بیان کیا ہے جہاں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد حاصل کرنے کے فوراً بعد قابض افواج نے ایک بھوکے فلسطینی بچے کو قتل کر دیا۔

ایگیلار، جو امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین ایڈ فاؤنڈیشن (GHF) کے ساتھ کام کر رہے تھے انہوں نے ایک انٹرویو میں اس واقعے کو تفصیل سے بتایا۔

انہوں نے 28 مئی کو امداد کی تقسیم کے ایک مقام پر عامر نامی ایک بچے سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔

ایگیلار نے بتایا، "سیکیور ڈسٹری بیوشن سائٹ 2 پر، یہ نوجوان لڑکا، عامر، میرے پاس ننگے پاؤں اور پھٹے ہوئے کپڑوں میں آیا جو اس کے لاغر جسم سے لٹک رہے تھے۔"

انہوں نے مزید کہا، "اس نے میرا ہاتھ چوما اور ہمارا شکریہ ادا کیا— اس کے پاس صرف آدھا تھیلا چاول اور دال تھی۔"

ایگیلار کے مطابق، عامر صرف امداد کی جگہ تک پہنچنے کے لیے 12 کلومیٹر پیدل چل کر آیا تھا۔ انہوں نے بتایا "اس نے کھانے کا چھوٹا سا حصہ نیچے رکھا، اور اپنے کمزور، ہڈیوں والے ہاتھوں سے، جو کچھ اسے ملا اس کے لیے ہمارا شکریہ ادا کیا۔"

افسوسناک طور پر، امداد حاصل کرنے کے چند لمحوں بعد، مبینہ طور پر عامر پر حملہ کیا گیا۔ ایگیلار نے کہا، "جیسے ہی وہ گروپ کی طرف واپس لوٹا، اسرائیلی افواج نے ہجوم پر آنسو گیس، اسٹین گن اور براہ راست گولیاں برسانا شروع کر دیں۔"

انہوں نے مزید بتایا، "عامر ان لوگوں میں سے تھا جسے گولی لگی۔ وہ بھاگا، لیکن انہوں نے فائرنگ جاری رکھی، اور وہ بچ نہ سکا۔"

غزہ ہیومینیٹیرین ایڈ فاؤنڈیشن کو انسانی ہمدردی کی تنظیموں، بشمول اقوام متحدہ کی جانب سے، اس الزام پر شدید جانچ پڑتال کا سامنا ہے کہ امدادی تقسیم کو پرتشدد کارروائیوں کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ناقدین نے اسرائیلی اور امریکی ٹھیکیداروں پر امدادی کوششوں کو "بڑے پیمانے پر قتل عام" کی بنیاد بنانے کا الزام لگایا ہے۔

ایگیلار کا بیان غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی حالات اور بڑھتی ہوئی شہری ہلاکتوں کی اطلاعات کے درمیان امدادی طریقوں کی بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبات میں اضافہ کر رہا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!