برطانیہ نے انتہا پسند اسرائیلی خاتون رہنما پر عائد کردی

برطانیہ نے انتہا پسند اسرائیلی خاتون رہنما پر عائد کردی

برطانوی وزیر خارجہ نے پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے
برطانیہ نے انتہا پسند اسرائیلی خاتون رہنما پر عائد کردی

ویب ڈیسک

|

21 May 2025

برطانیہ نے انتہا پسند اسرائیلی بستیوں کی رہنما ڈینیلا ویس پر پابندیاں عائد کردی ہیں، جو غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے اور مقبوضہ علاقوں میں غیرقانونی بستیاں قائم کرنے کی وکالت کرنے میں سرگرم کردار ادا کررہی ہیں۔  

79 سالہ ویس انتہا پسند تنظیم "ناخالا" (جس کا مطلب ہے "وطن") کی سربراہ ہیں، جس پر امریکہ نے بھی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔ 

وہ طویل عرصے سے مقبوضہ ویسٹ بینک اور مشرقی یروشلم میں یہودی بستیاں بڑھانے کی کوششوں میں ملوث رہی ہیں، جو اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں قبضے میں لے لیے تھے۔  

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے منگل کو یہ پابندیاں عائد کرتے ہوئے اسرائیلی بسنے والوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے خلاف "جاری تشدد اور دھمکیوں" کا حوالہ دیا۔

 برطانیہ کی پابندیوں کی فہرست کے مطابق، ویس "فلسطینی افراد کے خلاف جارحیت اور تشدد کے اقدامات کی دھمکی دینے، ان میں ملوث ہونے، فروغ دینے اور حمایت کرنے" میں شامل رہی ہیں۔  

ویس نے لوئس تھیروکس کی دستاویزی فلم "دی سیٹلرز" میں ظاہر ہونے کے بعد بدنامی حاصل کی، جس میں انتہا پسند بسنے والوں کی نظریات کو اجاگر کیا گیا تھا۔ ایک پرانے انٹرویو میں، انہوں نے متنازعہ طور پر کہا تھا، "غزہ کے عرب غزہ کی پٹی میں نہیں رہیں گے۔ کون رہے گا؟ یہودی۔"  

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے رضاکارانہ طور پر چلے جانا چاہیے، "دنیا وسیع ہے۔ افریقہ بڑا ہے۔ کینیڈا بڑا ہے۔ دنیا غزہ کے لوگوں کو جذب کر لے گی۔ ہم یہ کیسے کریں گے؟ ہم اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ 

غزہ کے فلسطینی، اچھے لوگوں کو قابل بنایا جائے گا۔ میں زبردستی نہیں کہہ رہی — میں کہتی ہوں قابل بنایا جائے کیونکہ وہ جانا چاہتے ہیں۔"  

ان کی تنظیم "ناخالا" نے غزہ پر اسرائیلی فوجی کارروائی کی کھلم کھلا حمایت کی ہے اور اس علاقے کے "فتح" اور دشمن کے تباہ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔  

برطانیہ کی پابندیوں کا نشانہ دو دیگر بسنے والے، زوہر صباح اور ہاریل ڈیوڈ لیبی، کے ساتھ ساتھ دو غیرقانونی بستیوں، کوکو فارم اور نیریا فارم، اور ایک تعمیراتی کمپنی، لیبی کنسٹرکشن اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کو بھی بنایا گیا ہے۔  

لامی نے زور دے کر کہا، "اسرائیلی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان جارحانہ اقدامات کو روکنے کے لیے مداخلت کرے۔ ان کی طرف سے مسلسل ناکامی فلسطینی کمیونٹیز کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور دو ریاستی حل کے امکانات کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!