برطانیہ نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے

برطانیہ نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے

عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کیلیے سیاسی رہنماؤں کے خلاف قانون کا غلط استعمال کیا گیا، برطانوی وزیر خارجہ
برطانیہ نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے

ویب ڈیسک

|

9 Feb 2024

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ہمارے لوگوں کے مضبوط باہمی روابط کی بنیاد پر قریبی اور دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں ووٹ کے ذریعے حق رائے دہی استعمال کرنے والے تمام لوگوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ برطانیہ انتخابات کی شفافیت میں کمی سے متعلق پیدا ہونے والے سنگین خدشات کو تسلیم کرتا ہے اور اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کرتا ہے کہ تمام جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی مکمل اجازت نہیں دی گئی جبکہ کچھ سیاسی رہنماؤں کو شرکت سے روکنے کیلیے انتخابی نشان چھیننے کیلیے قانون کا غلط استعمال کیا گیا۔‘

برطانیہ نے پولنگ کے دن ملک میں انٹرنیٹ بندش اور نتائج میں تاخیر سمیت ووٹوں کی گنتی کے عمل میں بے ضابطگیوں کے دعوؤں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ ’’برطانیہ پاکستانی حکام پر بنیادی انسانی حقوق بشمول معلومات تک آزادانہ رسائی اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لئے زور دیتا ہے، اس میں منصفانہ قانونی کاروائی کا حق، مناسب عمل کی پابندی اور مداخلت سے پاک آزاد اور شفاف عدالتی نظام شامل ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان کی ترقی کے لیے اہم اصلاحات کے مینڈیٹ کے ساتھ عوامی حکومت کا منتخب ہونا ضروری ہے، نئی حکومت کو اپنی عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔ پاکستان کے تمام شہریوں اور برادریوں کے لئے مساوی مفادات اور انصاف کے ساتھ نمائندگی کرنی چاہئے۔‘‘

ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ ’ہم اس کے حصول اور اپنے مشترکہ مفادات کے دائرے میں پاکستان کی آنے والی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!