'فلسطینی اپنے لہو اور مزاحمت سے نئی تاریخ رقم کررہے ہیں'
ویب ڈیسک
|
7 Oct 2024
فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے غزہ میں یکطرفہ جنگ کی پہلی برسی کے موقع پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کی تعریف کرتے ہوئے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔
قطر میں مقیم حماس کے رکن خلیل الحیا نے کہا کہ "7 اکتوبر کی شاندار کراسنگ نے دشمن کے اپنے لیے پیدا کیے گئے وہموں کو توڑ دیا، جس سے دنیا اور خطے کو اس کی سمجھی جانے والی برتری اور صلاحیتوں کا قائل ہو گیا۔"
اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کے نتیجے میں 1,205 افراد ہلاک ہوئے، جن میں بنیادی طور پر عام شہری تھے۔
اس کے بعد سے، غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم نے کم از کم 41,870 فلسطینیوں کی جانیں لی ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، جیسا کہ غزہ میں وزارت صحت نے رپورٹ کیا ہے۔ اقوام متحدہ (UN) نے ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد قرار دیا ہے۔
الحیا نے اپنے بیان میں کہا کہ "تمام فلسطین بالخصوص غزہ اور ہمارے فلسطینی عوام اپنی مزاحمت، خون اور ثابت قدمی سے ایک نئی تاریخ لکھ رہے ہیں۔"
انہوں نے غزہ کے باشندوں کی طرف سے برداشت کیے جانے والے بے پناہ مصائب کا اعتراف کیا، جس میں "تشدد اور دہشت گردی... ہولناک نسل کشی اور روزانہ قتل عام" شامل ہیں۔
عزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سامنے آئے ہیں، جس میں 41,000 سے زائد فلسطینیوں کی جانیں گئیں جن میں 16,456 بچے اور 11,000 خواتین شامل ہیں۔
بم دھماکوں میں محصور انکلیو میں تقریباً 95,497 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ (یو این) نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں دو تہائی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 270 امدادی کارکن بھی مارے گئے ہیں۔
خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی فراہمی پر پابندیوں نے غزہ کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسرائیل کو ہدایت کی کہ وہ محصور علاقے میں بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے مسلسل ہوائی اور توپ خانے کے حملوں کی وجہ سے تقریباً 1.7 ملین غزہ کے باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق غزہ میں ہزاروں بچوں میں غذائی قلت کی تشخیص ہوئی ہے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کی سربراہ سنڈی مکین نے کہا تھا کہ غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔
ڈبلیو ایف پی نے اندازہ لگایا ہے کہ محاصرہ شدہ انکلیو میں اسرائیل کی طرف سے خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی فراہمی پر سخت پابندیوں کی وجہ سے تقریباً 1.1 ملین لوگ "تباہ کن بھوک اور فاقہ کشی کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں"۔
Comments
0 comment