فلسطینیوں کی نسل کشی پر 12 امریکی افسران مستعفی، جوبائیڈن پر اسرائیل نوازی کے سنگین الزامات

فلسطینیوں کی نسل کشی پر 12 امریکی افسران مستعفی، جوبائیڈن پر اسرائیل نوازی کے سنگین الزامات

امریکی عہدیداران نے مستعفی ہونے کے بعد خط لکھ دیا، اسرائیل کا ساتھ امریکا کے قوانین کی خلاف ورزی قرار
فلسطینیوں کی نسل کشی پر 12 امریکی افسران مستعفی، جوبائیڈن پر اسرائیل نوازی کے سنگین الزامات

ویب ڈیسک

|

4 Jul 2024

جوبائیڈن حکومت کی اسرائیل نواز پالیسی کے خلاف احتجاجاً مستعفی ہونے والے بارہ امریکی عہدیداروں نے ایک کھلے خط میں اجتماعی طور پر کہا ہے کہ امریکا غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام میں "بلا شبہ طور پر شریک" ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں سابق حکام نے الزام لگایا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل جاری رکھ کر امریکی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

ان کے استعفے امریکی انتظامیہ کے اندر اسرائیل اور فلسطین کے بارے میں اس کی پالیسی پر اندرونی اختلافات کو نمایاں کرتے ہیں، خاص طور پر تل ابیب کے موجودہ فوجی حملے کے دوران، جس میں غزہ میں کم از کم 38,000 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے ابھی تک اس بیان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والوں میں محکمہ خارجہ، محکمہ تعلیم، محکمہ داخلہ، وائٹ ہاؤس اور فوج کے سابق ارکان شامل تھے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا، "امریکہ کے سفارتی احاطہ اور اسرائیل کو ہتھیاروں کے مسلسل بہاؤ نے غزہ میں محصور فلسطینی آبادی کی ہلاکتوں اور جبری فاقہ کشی میں ہماری ناقابل تردید شراکت کو یقینی بنایا ہے۔"

سابق حکومتی عہدیداروں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ فوجی آپریشن بند کرنے کے لیے اپنا "ضروری اور دستیاب فائدہ" استعمال کرے اور اسرائیل میں فلسطینی مغویوں اور غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی میں سہولت فراہم کرے۔

انہوں نے امریکی حکومت سے فلسطینیوں کی خود ارادیت کو تسلیم کرنے اور غزہ میں "انسانی امداد کی فوری توسیع" کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اسرائیل کے مسلسل فوجی حملے نے شمال سے جنوب تک پناہ کی کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے، کیونکہ رفح کو تباہ کر دیا گیا ہے اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر مسلسل فضائی حملوں نے بچوں اور نوزائیدہ بچوں سمیت بہت سے لوگوں کو ہلاک اور زندہ جلا دیا ہے۔

مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر اقوام متحدہ کے آزاد بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری (COI) کے ایک رکن، کرس سدوتی نے 19 جون کو ایک پریس بریفنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو "دنیا کی سب سے زیادہ مجرمانہ فوجوں میں سے ایک" قرار دیا۔

کمیشن کی تحقیقات کے دوران جمع ہونے والے شواہد کی بنیاد پر اس نے اسرائیلی فوج پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!