کینیڈین وزیر اعظم صہیونیت کے دفاع میں کھڑے ہوگئے

ویب ڈیسک
|
8 Mar 2025
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے یہودیوں کے حقوق کی وکالت کرتے ہوئے کھل کر خود کو "صیہونی" قرار دیا۔
انہوں نے کہا، "کینیڈا میں کسی کو بھی خود کو 'صیہونی' کہلانے سے ڈرنا نہیں چاہیے۔"
ٹروڈو نے اینٹی سیمیٹزم کے خلاف قومی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "میں ایک صیہونی ہوں"، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونیت کا مطلب ہے "یہودی لوگوں کے حقوق پر یقین رکھنا۔" انہوں نے بڑھتے ہوئے اینٹی سیمیٹزم (یہودی مخالف رویوں) کی مذمت کی اور اسے نظرانداز کرنے یا اسے جواز دینے کے خلاف خبردار کیا۔
تاہم، ٹروڈو کی اس تعریف پر تنقید کی گئی کہ انہوں نے صیہونیت کو یہودیوں کے خودارادیت کے حق پر یقین کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا، "صیہونیت کا لفظ تیزی سے ایک تحقیر آمیز اصطلاح کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، حالانکہ اس کا سیدھا مطلب یہودیوں کے حق کو تسلیم کرنا ہے، جیسے تمام لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔ یہ صورتحال معمول کی نہیں ہے۔"
تنقید کرنے والوں کا کہنا تھا کہ یہ تعریف صیہونیت کی پیچیدہ اور متنازعہ تاریخ کو نظرانداز کرتی ہے۔ صیہونیت کو فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے اور نسلی صفائی کی پالیسی سے جوڑا جاتا ہے، جو کہ آج تک جاری ہے۔
ٹروڈو نے کینیڈا میں بڑھتے ہوئے اینٹی سیمیٹزم اور ہولوکاسٹ سے انکار پر تشویش کا اظہار کیا، اور خبردار کیا کہ "خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ صورتحال "معمول کی نہیں ہے"، اور کینیڈا کے شہروں میں اینٹی سیمٹک گروہوں کا کھلم کھلا حماس اور حزب اللہ کی حمایت کرنے کی مثالیں دیں۔
ٹروڈو کے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب 7 اکتوبر 2023 کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد کینیڈا بھر میں یہودی کمیونٹیز کو نشانہ بنانے والے نفرت انگیز واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
Comments
0 comment