امریکا کا بھارتی خفیہ ایجنسی را پر پابندی کا مطالبہ

ویب ڈیسک
|
26 Mar 2025
واشنگٹن: امریکہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) نے ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'ریسرچ اینڈ اینالسز ونگ' (RAW) پر پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کردی ہے، جس پر بیرون ملک سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں کے قتل کی سازشوں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، USCIRF نے ہندوستان کو "خصوصی تشویش کا ملک" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کے حالات مسلسل خراب ہورہے ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ "2024 میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال مزید ابتر ہوئی، جہاں مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا۔"
رپورٹ میں ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے 2024 کے عام انتخابات کے دوران اقلیتوں کے خلاف "متنفر" بیانات دیے اور ان کے خلاف جھوٹی معلومات پھیلائیں۔ اس کے علاوہ، رپورٹ میں مودی کے ان تبصروں کو بھی شامل کیا گیا جن میں انہوں نے مسلمانوں کو "غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے" قرار دیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ ہندوستان کو چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف ایک اہم اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے، جس کی وجہ سے واشنگٹن ہندوستان کے انسانی حقوق کے مسائل پر اکثر آنکھیں بند کرلیتا ہے۔ تاہم، USCIRF کی سفارشات غیرلازمی ہونے کی وجہ سے RAW پر پابندیاں عائد ہونے کے امکانات کم ہیں۔
2023 سے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی دیکھی جارہی ہے، جس کی وجہ یہ الزامات ہیں کہ ہندوستان امریکہ اور کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ معاملہ اس وقت مزید سنگین ہوا جب امریکہ نے ایک سابق ہندوستانی خفیہ افسر وکاش یادو پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنون کے قتل کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے۔
امریکی حکام نے ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے، لیکن دہلی ان الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا امریکہ USCIRF کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے RAW پر کوئی عملی قدم اٹھاتا ہے یا نہیں۔
Comments
0 comment