امریکا اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جو قبول نہیں، ایران

امریکا اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جو قبول نہیں، ایران

ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے
امریکا اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جو قبول نہیں، ایران

Webdesk

|

26 Oct 2025

تہران: ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہاہے کہ امریکا اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جو ہمیں قبول نہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی، اور عالمی رپورٹس بھی اس کی تصدیق کرتی ہیں، ایران امریکا سے مذاکرات کیلئے تیار ہے مگر کسی دبائو میں نہیں آئے گا۔

ایران اور امریکا کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک امریکا اپنی بالادستی کی سوچ نہیں چھوڑتا اور ایران اپنی آزادی کی پالیسی پر قائم رہتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان مسائل حل نہیں ہوں گے، پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ ان اختلافات کو سنبھالا جاسکتا ہے۔

ایرانی وزیر جارجہ نے کہا کہ ہر قیمت پر لڑائی ضروری نہیں، ہمارے اختلافات بنیادی طور پر امریکا کی بالا دستی کی سوچ سے جڑے ہیں، اگر امریکا اپنا رویہ بدل لے تو بات چیت ممکن ہے، ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ ایرانی قوم دھمکی، دبا اور پابندیوں سے مرعوب نہیں ہوتی، اگر عزت اور احترام سے بات کی جائے تو جواب بھی ویسا ہی ہوگا۔

انہوں نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب امریکا نے عزت سے بات کی، ہم نے بھی مثبت جواب دیا، مذاکرات کیے، معاہدہ کیا اور اس پر عمل بھی کیا۔ لیکن بعد میں امریکا نے معاہدے سے نکل کر ہمیں دھوکہ دیا اس لیے ہم امریکا پر اعتماد نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال بھی مذاکرات ہوئے، لیکن دوران مذاکرات ہم پر حملہ کیا گیا، امریکا نے اس حملے کی حمایت کی اور بعد میں خود بھی حملے میں شامل ہوگیا، نیویارک میں مذاکرات کا موقع تھا، لیکن ان کی شرائط بالکل غیر منطقی تھیں، وہ چاہتے تھے کہ ایران اپنا سارا یورینیم دے دے، اور بدلے میں صرف چھ ماہ کی پابندیوں میں نرمی ہو، کوئی عقل مند ایسا مطالبہ قبول نہیں کرے گا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!