پاکستانی یوٹیوب چینلز نے بھارت کی نیندیں حرام کردیں

Webdesk
|
1 May 2025
نئی دہلی کی انتہا پسند حکومت نے پاکستان کے خلاف اپنی عداوت کو مزید بڑھاتے ہوئے فن، ثقافت اور تفریحی مواد کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
مودی حکومت نے حالیہ اقدامات میں بھارت میں متعدد پاکستانی انٹرٹینمنٹ یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کر دی ہے۔
بی جے پی کی حکومت نے سوشل میڈیا پر ایک وسیع سنسرشپ مہم کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت پاکستانی مشہور شخصیات، خبریں، پوڈکاسٹس اور تفریحی پلیٹ فارمز کے اکاؤنٹس تک رسائی روک دی گئی ہے۔
یہ میڈیا کریک ڈاؤن مقبوضہ جموں و کشمیر کے پہلگام حملے کے بعد شروع کیا گیا، جس کے لیے بھارت نے بغیر کوئی ٹھوس ثبوت پیش کیے فوری طور پر پاکستان کو موردالزام ٹھہرایا تھا۔
بلاک کیے گئے پلیٹ فارمز میں تین بڑے پاکستانی تفریحی چینلز شامل ہیں، جن کے بھارت میں خاصے مداح ہیں، خاص طور پر پاکستانی ڈراموں کے شائقین۔ یہ پابندیاں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ لگتی ہیں۔
ثقافتی سنسرشپ کا یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب پاکستانی اداکار فواد خان اور بھارتی اداکارہ وانی کپور کی فلم عبیر گل کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
حال ہی میں، پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کو بھی دلجیت دوسانجھ کی آنے والی پنجابی فلم سے نکال دیا گیا۔
اگرچہ بھارت پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگا رہا ہے، لیکن اب تک کوئی حقیقی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ بہر حال، بھارتی حکومت ثقافت کو سیاست کا ہتھیار بنا رہی ہے اور اسے اپنی وسیع تر سفارتی مہم کا حصہ بنا لیا ہے۔
اگرچہ پاکستانی فنکاروں پر بھارت میں غیر سرکاری پابندیاں سالوں سے عائد ہیں، لیکن دونوں ممالک کے فنکاروں کی باہمی کوششوں سے سرحد پار تعاون جاری رہا ہے۔
تاہم، موجودہ کشیدہ ماحول اور سنسرشپ میں اضافے کی وجہ سے اب فنکار **مشترکہ منصوبوں** یا ثقافتی تبادلوں سے گریز کر رہے ہیں۔
Comments
0 comment