رمضان المبارک کی آمد پر چراغاں کرنے پر اسرائیلی فوج نے 12 سالہ بچے کو شہید کردیا

رمضان المبارک کی آمد پر چراغاں کرنے پر اسرائیلی فوج نے 12 سالہ بچے کو شہید کردیا

اسرائیلی فورسز نے بچے کی شہادت کے بعد ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا
رمضان المبارک کی آمد پر چراغاں کرنے پر اسرائیلی فوج نے 12 سالہ بچے کو شہید کردیا

ویب ڈیسک

|

23 Mar 2024

اسرائیلی فورسز نے رمضان المبارک کی آمد پر چراغاں کرنے والے بارہ سالہ بچے کو گولی مار کر شہید کردیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس کے اہلکاروں نے مقبوضہ المقدس کے شفعات پناہ گزین کیمپ کے باہر کھڑے بارہ سالہ فلسطینی بچے کو شہید کردیا۔

پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ بچے نے جس جگہ پر چراغ روشن کیا اُس کے بالکل سامنے اسرائیلی پولیس کا ٹاور موجود ہے۔

اہل خانہ اور دوستوں نے بتایا کہ شہید بچہ رمضان المبارک کی آمد کے دوسرے روز اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے سیکڑوں معصوم بچوں سے چراغ جلا کر اظہار یکجہتی کررہا تھا۔

اسی دوران موقع پر زور دار دھماکا اور فائرنگ ہوئی جس میں سے ایک گولی بچے کے سینے میں پیوست ہوئی جس نے اُس کی جان لے لی۔

دوسری جانب اسرائیلی پولیس کا مؤقف ہے کہ پولیس کو قانون میں اختیار دیا گیا ہے کہ وہ خطرہ بھانپتے ہوئے آتش بازی کرنے والے کسی بھی شخص کو گولی مار سکتی ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بچے کی لاش دینے سے قبل بھی اسرائیلی پولیس نے اس کے والد کو جنازے میں 40 سے زائد لوگوں کے شریک  نہ ہونے کی تنبیہ کی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!