روس جنگ بندی سے پہلے اپنی جنگی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتا ہے، زیلنسکی

روس جنگ بندی سے پہلے اپنی جنگی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتا ہے، زیلنسکی

روس کی فوجوں نے یوکرینی فوج کو کرسک ریجن سے نکال باہر کیا ہے
روس جنگ بندی سے پہلے اپنی جنگی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتا ہے، زیلنسکی

Webdesk

|

16 Mar 2025

کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس و یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کے سلسلے میں کہا ہے کہ روس کی کوشش ہے کہ وہ جنگی خاتمے کے نتیجے تک پہنچنے سے پہلے اپنی جنگ پر گرفت مضبوط کرے اور مختلف جگہوں پر اپنے قبضے کو پکا کرے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے اس امر کا اظہار اسی ہفتے کے شروع میں آنے والی اطلاعات کے پس منظر میں کیا ہے کہ روس نے امریکہ کی طرف سے تجویز کی گئی 30 دن کی جنگ بندی پر فوری طور پر اتفاق نہیں کیا ۔

یوکرینی صدر نے بھی جنگ کے خاتمے کے لیے کوششوں پر سوال اٹھایا ہے اور کیف میں ایک پریس کے دوران انہوں نے کہا کہ روس جنگ کے خاتمے سے قبل اپنی پوزیشن کو زیادہ مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور میدان جنگ میں اپنی حالت کو بہتر دکھانا چاہتا ہے۔

جنگ بندی کی تجویز کے ساتھ ہی روس نے اپنی جنگی رفتار میں شدت پیدا کی ہے اور یوکرین میں مختلف محاذوں پر روسی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔ یہ جنگ 24 فروری 2022 سے جاری ہے۔

تاہم امریکہ کے نئے صدر ٹرمپ نے الیکشن مہم کے دوران اور حلف اٹھاتے ہی اس جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا جس کے لیے وہ کوششیں شروع کر چکے ہیں۔

روس کی فوجوں نے یوکرینی فوج کو کرسک ریجن سے نکال باہر کیا ہے۔ زیلنسکی نے مزید کہا روسی صدر پوتین وہ شخص ہیں جو صدر ٹرمپ کے تجویز کردہ معاہدے پر آمادہ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 دن کے لیے جنگ بندی کا مطلب یہ ہے کہ اس کے بعد طویل مدتی جنگ بندی کے لیے مذاکرات ممکن ہو سکیں گے۔

تاہم انہوں نے اس امر کو مسترد کیا کہ یوکرین کے جن علاقوں پر روسی قبضہ موجود ہے وہ اسے روسی علاقے تسلیم کر لیں گے۔انہوں نے واضح طور پر کہاکہ ہمارا موقف اپنے علاقے روس کو دینے کا نہیں ہے۔ تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ جن علاقوں کے قبضے کا معاملہ پیچیدہ ہے ان کو بعدازاں مذاکرات کی میز پر طے کیا جا سکتا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!