روس یوکرین تنازع ختم کروانے کیلیے سعودی عرب نے وہ کردکھایا جو ٹرمپ نہ کرسکے

روس یوکرین تنازع ختم کروانے کیلیے سعودی عرب نے وہ کردکھایا جو ٹرمپ نہ کرسکے

ریاض میں دونوں ممالک کے اہم مذاکرات
روس یوکرین تنازع ختم کروانے کیلیے سعودی عرب نے وہ کردکھایا جو ٹرمپ نہ کرسکے

ویب ڈیسک

|

25 Mar 2025

ریاض: روس اور یوکرین تنازع ختم کروانے کیلیے سعودی عرب نے وہ کر دکھایا جو امریکی صدر براہ راست کوششوں کے باوجود بھی کروانے میں ناکام رہے تھے۔

تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے سعودی عرب کے شہر ریاض میں اہم بیٹھک ہوئی جس میں دونوں فریقین جارحیت ختم کرنے پر کافی حد تک راضی ہوگئے ہیں۔

یوکرین کے وزیر دفاع رستم عمیروف نے اعلان کیا ہے کہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز اور مثبت" رہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں فریقوں نے توانائی کی تنصیبات اور حساس انفراسٹرکچر کی حفاظت سمیت کلیدی امور پر تفصیلی گفتگو کی۔  

اہم نکات:

مذاکرات میں روس-یوکرین جنگ کے ممکنہ امن حل پر تبادلہ خیال  

توانائی کے شعبے میں تعاون اور انفراسٹرکچر کی حفاظت پر توجہ  

امریکی ایلچی اسٹیو وٹکاف کا روس سے امن کی خواہش کا اظہار  

عمیروف نے زور دے کر کہا ۃے کہ "ہم روس کے ساتھ انصاف پر مبنی پائیدار امن کے لیے پرعزم ہیں۔ ریاض مذاکرات اس سمت میں اہم پیشرفت ہے۔"

امریکی خصوصی ایلچی وٹکاف نے امید ظاہر کی کہ **"روس امن چاہتا ہے اور ہم جلد جنگ بندی میں حقیقی پیشرفت دیکھیں گے"**۔ انہوں نے سعودی عرب کی ثالثی کی کوششوں کو سراہا۔  

یہ مذاکرات اس وقت سامنے آئے جب وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان تناؤ کے بعد سعودی عرب نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ مبصرین کے مطابق ریاض مذاکرات سے خطے میں امن کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔  

دونوں فریقوں نے مزید مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ یوکرین جنگ کے ممکنہ حل کی جانب اہم قدم ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!