سعودی عرب نے بیمار افراد اور حاملہ خواتین کی حج ادائیگی پر پابندی لگادی
ویب ڈیسک
|
29 Aug 2024
سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج 2025 کے لیے ہیلتھ ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں حاملہ خواتین اور پیچیدہ امراض میں مبتلا عازمین حج کو حج کی ادائیگی سے روک دیا گیا ہے۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق مملکت میں شدید موسمی حالات کو دیکھتے ہوئے صرف صحت مند افراد کو ہی سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس سال کے شروع میں دنیا بھر سے 1.8 ملین سے زائد عازمین، جن میں بزرگ افراد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔
مملکت میں حج کے موسم کے دوران سب سے زیادہ 51.8 ڈگری سیلسیس (125 فارن ہائیٹ) درجہ حرارت بھی ریکارڈ کیا گیا۔ جس کے باعث 1200 سے زائد عاشمین کا انتقال بھی ہوا۔
سعودی وزارت نے حجاج کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے اقدامات کرتے ہوئے آئندہ سال کے حج کے لیے پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ترجمان مذہبی امور نے کہا کہ گردے، دل، پھیپھڑوں، جگر اور کینسر کی پیچیدگیوں میں مبتلا افراد آئندہ سال سے حج ادا نہیں کرسکیں گے جبکہ انہیں عمرہ ادائیگی کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
ڈیمنشیا اور متعدی امراض جیسے تپ دق، کالی کھانسی اور دیگر متعدی بیماریوں میں مبتلا افراد کو مقدس سفر میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ 12 سال سے کم عمر کے بچوں اور حاملہ خواتین کو بھی حج کے لیے مقدس ملک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
تمام عازمین کو گردن توڑ بخار، کورونا وائرس، سیزنل انفلوئنزا اور پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کی ضرورت ہوگی تاکہ تمام شرکاء کے لیے محفوظ اور صحت مند ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہیلتھ ایڈوائزری کا مقصد حج 2025 کے دوران حجاج کی فلاح و بہبود اور کسی بھی ممکنہ صحت کے خطرات کو روکنا ہے۔
Comments
0 comment