اسرائیل کا ایرانی حملے میں بڑے نقصان کا اعتراف
ویب ڈیسک
|
15 Apr 2024
اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ 13 اپریل کو ایران کی طرف سے ہونے والے حملے میں اہم ایئربیس کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل کے مطابق اس کے سب سے بڑء نیواتیم ایئر بیس کے مرکزی رن وے کو حملے کے نتیجے میں نقصان پہنچا، اس کے ساتھ ایک C-130 ٹرانسپورٹ طیارے اور کئی اسٹوریج کی سہولیات بھی تباہ ہوئیں۔
اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز جاری کی ہیں جن میں ایرانی میزائل نیواتیم ایئر بیس پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
تہران نے اطلاع دی کہ اس حملے میں متعدد دیگر مقامات اور اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جسے "آپریشن ٹرو پرومیس" کا نام دیا گیا، جس میں 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل شامل تھے۔
ایرانی حکام نے کہا ہے کہ شام میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنانے والے نیواتیم ایئر بیس کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
ایران نے اپنے 50 فیصد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ اسرائیل نے ایرانی حملوں کو ناکامی قرار دیا ہے۔
دریں اثنا، امریکی فوج کے مطابق، اس نے اسرائیل پر حملے کے لیے داغے گئے 80 سے زائد ڈرونز اور 6 بیلسٹک میزائلوں کو ہدف سے پہلے ہی تباہی کردیا گیا تھا۔ یہ میزائل اور ڈرون ایران سے داغے گئے تھے۔
یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے کے ذریعے ایرانی حملوں کا اشارہ دیا گیا تھا، جس میں پوری عمارت تباہ ہو گئی تھی اور آئی آر جی سی قدس فورس کے بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت کئی اعلیٰ عہدے دار اور مشیر ہلاک ہوئے تھے۔ .
یہ حملہ سفارتی مشنوں کے لیے استثنیٰ اور تحفظ کے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
Comments
0 comment