اسرائیل نے عالمی دباؤ پر گھٹنے ٹیک دیے، غزہ میں ڈھائی ماہ بعد بنیادی امداد کی اجازت

اسرائیل نے عالمی دباؤ پر گھٹنے ٹیک دیے، غزہ میں ڈھائی ماہ بعد بنیادی امداد کی اجازت

اسرائیل نے 10 ہفتوں سے امداد روکی ہوئی تھی
اسرائیل نے عالمی دباؤ پر گھٹنے ٹیک دیے، غزہ میں ڈھائی ماہ بعد بنیادی امداد کی اجازت

ویب ڈیسک

|

19 May 2025

غزہ پر 10 ہفتوں سے زائد تک بھوک مسلط کرنے اور خطے کو قحط کے دہانے پر پہنچانے کے بعد، اسرائیل نے محصور علاقے میں "بنیادی امداد" کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر اموات کو روکا جا سکے۔ 

نیتن یاہو کی جانب سے یہ فیصلہ بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے بعد آیا ہے۔  

2 مارچ کو اسرائیل نے غزہ کو مکمل طور پر بند کر دیا تھا، جس کے بعد سے خوراک سمیت تمام اشیاء کی رسائی روک دی گئی تھی۔ 

اس کے بعد سے انسانی بحران مزید گہرا ہوا، جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت ہوئی۔  

اتوار کو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل "آبادی کے لیے خوراک کی بنیادی مقدار" داخل ہونے دے گا تاکہ قحط سے بچا جا سکے۔  

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے شمالی غزہ میں بڑے پیمانے پر زمینی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ 

اطلاعات کے مطابق، عالمی تنقید کے پیش نظر اسرائیلی حکام نے امداد کے فیصلے میں تیزی کی تاکہ آپریشن "گیڈیئنز چیئریٹ" میں تاخیر نہ ہو۔  

تاہم، بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ امداد کب اور کیسے پہنچائی جائے گی۔  

اسرائیلی حکومت نے زور دیا کہ وہ یقینی بنائے گی کہ امداد حماس کے ہاتھ نہ لگے، اور اس گروہ کو اس کی تقسیم پر قابو پانے سے روکنے کا عہد کیا۔  

دریں اثنا، انسانی صورت حال مزید خراب ہو رہی ہے۔  

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادہانوم گیبریئسس نے کہا، "ہمیں غزہ میں قحط کے اعلان کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں، ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، بیمار ہو رہے ہیں، جبکہ خوراک اور دوائیں سرحد کے پار چند منٹوں کی دوری پر موجود ہیں۔"

3 مئی تک، کم از کم 57 فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں، بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ 9,000 سے زائد شدید غذائی قلت کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔  

اسرائیلی فوج (IDF) نے غزہ بھر میں فضائی حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے، جن میں ایک ہسپتال سمیت متعدد مقامات پر کم از کم 67 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔  

خان یونس، بیٹ لاحیہ اور جبالیا پناہ گزین کیمپ جیسے علاقوں پر بھاری بمباری کی گئی۔  

غزہ کے صحت وزارت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 53,339 فلسطینی ہلاک اور 121,034 زخمی ہو چکے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!