8 hours ago
اسرائیلی قید میں فلسطینی نوجوان نے 2 سال میں قرآنِ پاک حفظ کر لیا
 
 
  ویب ڈیسک
|
28 Oct 2025
اسرائیلی جیل سے دو سال بعد رہائی پانے والے فلسطینی قیدی محمد نزال نے دورانِ اسارت پورا قرآنِ مجید حفظ کر لیا۔
نزال کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے دو برس تک قید میں رکھا گیا تھا، اور حال ہی میں اسرائیلی قابض حکام نے اسے رہا کر دیا ہے۔
رہائی کے بعد محمد نزال کی اپنی والدہ سے جذباتی ملاقات کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں ماں اور بیٹے کو دو سال بعد ایک دوسرے سے گلے ملتے دیکھا جا سکتا ہے۔
محمد نزال کا تعلق قباطیہ نامی قصبے سے ہے جو جنین کے جنوب میں واقع ہے۔ ان کا خاندان عرصہ دراز سے اسرائیلی مظالم کا شکار رہا ہے — نزال کے بھائی کو پہلے ہی اسرائیلی فورسز نے شہید کر دیا تھا۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، 9 ہزار سے زائد فلسطینی قیدی اب بھی اسرائیلی جیلوں میں بند ہیں جنہیں بغیر کسی باقاعدہ عدالتی کارروائی یا قانونی دفاع کے حق کے قید رکھا گیا ہے۔
حالیہ حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی معاہدے کے تحت تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا، جن کے بدلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی آزاد کیا گیا۔
تاہم انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والے کئی فلسطینیوں کو بعد ازاں معمولی یا بے بنیاد الزامات پر دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ نومبر 2023 میں اسرائیل نے جنگ بندی کے تحت 240 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا، لیکن بعد میں 30 افراد کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔
دوسری جانب، حماس نے تاحال تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں۔ معاہدے کے مطابق 28 لاشیں حوالے کی جانی تھیں جن میں سے اب تک 16 واپس کی گئی ہیں، جب کہ 20 زندہ یرغمالیوں کو 10 اکتوبر کو رہا کیا گیا تھا۔
اسرائیل نے باقی لاشوں کی واپسی میں تاخیر کا حوالہ دیتے ہوئے فائر بندی ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ حماس کے نمائندوں کے مطابق، مصری ٹیمیں اور ریڈ کراس اہلکار اسرائیلی نگرانی میں محدود علاقوں میں ملبے تلے دفن لاشوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔




 
 
 
                                     
                                     
                                     
                                     
                                     
                                     
                                     
                                     
                                     
                                    
Comments
0 comment