4 hours ago
یمن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 68 ہلاک، درجنوں لاپتہ

ویب ڈیسک
|
4 Aug 2025
یمن کے جنوبی صوبے ابیان کے ساحل پر ایک کشتی کے الٹنے سے کم از کم 68 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔ کشتی میں تقریباً 157 افراد سوار تھے اور یہ حادثہ شدید موسمی حالات کے باعث پیش آیا۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کے مطابق، حادثے کے فوراً بعد کئی افراد کو بچایا گیا، لیکن متعدد لاپتہ ہیں۔
آئی او ایم نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق ایتھوپیا سے تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تارکین وطن روزگار کی تلاش میں ہارن آف افریقہ سے خلیجی ممالک جانے کے لیے یمن کے راستے کو ٹرانزٹ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
آئی او ایم کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اس طرح کے کشتی حادثات میں سینکڑوں تارکین وطن ہلاک یا لاپتہ ہوچکے ہیں۔
ابیان کے سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی کہ ایک بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے، اور ساحل کے ایک وسیع حصے سے متعدد لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
آئی او ایم یمن کے سربراہ عبدالستار عیسوف نے کہا کہ کشتی ایک خطرناک راستے پر سفر کر رہی تھی جو اکثر انسانی سمگلروں کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے تارکین وطن کے لیے بہتر قانونی تحفظات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ استحصال کا شکار نہ ہوں۔
انہوں نے کہا، "ہم تمام رکن ممالک سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ قانونی راستوں کو مضبوط کریں تاکہ لوگ قانونی طریقوں سے ہجرت کر سکیں، نہ کہ سمگلروں کے ہتھے چڑھ کر خطرناک سفر پر مجبور ہوں۔"
آئی او ایم نے ہارن آف افریقہ (جس میں صومالیہ، جبوتی، ایتھوپیا، اور ایریٹریا شامل ہیں) سے یمن تک کے ہجرت کے راستے کو "دنیا کے مصروف اور خطرناک ترین مخلوط ہجرت کے راستوں میں سے ایک" قرار دیا ہے۔
رواں سال مارچ میں، یمن کے ضلع دھوباب کے ساحل پر دو کشتیوں کے ڈوبنے سے 180 سے زائد تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے، جن میں سے صرف دو عملے کے ارکان کو بچایا جا سکا تھا۔
Comments
0 comment