تہران: ایران کی دفاعی و قومی سلامتی کی نمایاں شخصیت اور خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی کو اپنی بیٹی کی شادی کی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ ویڈیو اپریل میں ریکارڈ کی گئی، جس میں ایڈمرل علی شمخانی کو اپنی بیٹی ستائش کو ایک شاندار شادی ہال میں لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دلہن نے بغیر بازوؤں والی مغربی طرز کی گاؤن پہن رکھی ہے جبکہ شمخانی کی اہلیہ بھی نیلی لیس کے کھلے بازو اور پشت والے لباس میں دکھائی دے رہی ہیں۔
ویڈیو میں کئی خواتین کو بغیر اسکارف کے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جو ایران میں نافذ سخت لباس کے ضوابط سے متصادم منظر پیش کرتا ہے۔
یہ مناظر ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب عام ایرانی عوام مہنگائی، بے روزگاری اور سماجی پابندیوں سے دوچار ہیں۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے اس تقریب کو "ریاستی منافقت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی اہلکار ایک طرف اسلامی اقدار کے نفاذ پر عوام کو جبر کا نشانہ بناتے ہیں، جبکہ خود مغربی طرزِ زندگی اختیار کرتے ہیں۔
جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے ایرانیوں نے لکھا کہ "علی شمخانی کی بیٹی نے پُرتعیش شادی کی، مغربی لباس پہنا، اور یہی حکمران عوام کو ان کے لباس پر سزا دیتے ہیں۔ ایران میں خواتین بال دکھانے پر مار کھاتی ہیں جبکہ یہ خود شاہانہ زندگی گزارتے ہیں۔"
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایرانی عوام میں غصے کی نئی لہر دوڑ گئی ہے، جو حکومت کے دوہرے معیار پر سوالات اٹھا رہی ہے۔
Comments
0 comment