کراچی میں 50 سے زائد ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والا گروہ گرفتار، ملزمان واردات کے بعد بیرون ملک چلے جاتے تھے

کراچی میں 50 سے زائد ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والا گروہ گرفتار، ملزمان واردات کے بعد بیرون ملک چلے جاتے تھے

ملزمان پولیس اہلکار بن کر وارداتیں کرتے تھے
کراچی میں 50 سے زائد ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والا گروہ گرفتار، ملزمان واردات کے بعد بیرون ملک چلے جاتے تھے

ویب ڈیسک

|

18 Jul 2025

کراچی میں ناکے لگا کر 50 سے زائد وارداتیں کرنے والے  جعلی پولیس اہلکار گرفتار ہوگئے ہیں۔

شہر قائد میں پولیس کی وردیوں میں ملبوس ایک خطرناک ڈکیت گینگ کا انکشاف ہوا ہے، جس نے کراچی کے پوش علاقوں میں لوٹ مار کی 50 سے زائد وارداتیں کیں۔ 

پولیس نے شارع فیصل سے اس گینگ کے تین کارندوں کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ گینگ کا ایک اہم رکن تاحال مفرور ہے۔

پولیس حکام کے مطابق، گرفتار ملزمان پولیس کی جعلی وردیوں میں ناکے لگا کر شہریوں سے نقدی، موبائل فونز، قیمتی اشیاء، اور حتیٰ کہ غیر ملکیوں کو بھی لوٹتے تھے۔

 یہ گینگ ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، اور گلستان جوہر سمیت کراچی کے دیگر پوش علاقوں میں سرگرم تھا۔ پولیس کو ایک ویڈیو بھی موصول ہوئی ہے، جس میں ملزمان کی جانب سے غیر ملکی شہریوں کو لوٹنے کی فوٹیج موجود ہے، جو تفتیش میں اہم ثبوت کے طور پر استعمال کی جا رہی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس گینگ کے کچھ ارکان وارداتیں کرنے کے بعد بیرون ملک فرار ہو جاتے تھے تاکہ گرفتاری سے بچ سکیں۔

 پولیس نے انکشاف کیا کہ گینگ کا ایک اہم رکن اب بھی مفرور ہے، اور اس کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو چھاپے مار رہی ہیں۔ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے، اور پولیس کو امید ہے کہ مزید انکشافات سامنے آئیں گے۔

کراچی میں پولیس کی جعلی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے قبل اپریل 2025 میں ضلع شرقی پولیس نے ایک گینگ کے دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جو ایک چینی ڈیٹنگ ایپ ’بلیوڈ‘ کے ذریعے شہریوں کو ہدف بناتے تھے۔ 

یہ ملزمان بھی پولیس کی جعلی وردیاں پہن کر وارداتیں کرتے تھے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان کی شناخت ممکن ہوئی تھی۔

 انہوں نے گلشن اقبال میں متعدد ڈکیتیوں اور مختصر دورانیے کے اغوا کے واقعات کیے تھے، جن میں متاثرین کو بلیک میل کرنے کے لیے ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔

اسی طرح جون 2025 میں، پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 میں 13 کروڑ روپے کی بڑی ڈکیتی کی واردات میں تین ملزمان گرفتار ہوئے، جن میں ایک بھائی اور دو بہنیں شامل تھیں۔

 یہ ملزمان، جو معروف ٹک ٹاکرز تھے، جعلی ایف آئی اے وردیوں کا استعمال کرتے ہوئے متاثرہ شہری کے گھر سے نقدی، زیورات، اور دیگر قیمتی اشیاء لوٹ کر فرار ہوئے تھے۔ ان کی شناخت سوشل میڈیا پر ان کی موجودگی اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے ممکن ہوئی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!