پانچ میں سے ہر چوتھا شخص اپنے ساتھی کے خراٹوں سے پریشان
ویب ڈیسک
|
14 Mar 2024
حال ہی میں ہونے والے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر پانچ میں سے چوتھا آدمی یہ سمجھتا ہے کہ اُس کا شریک حیات رات میں خراٹے لیتا ہے جس کی وجہ سے اُس کی نیند خراب ہوتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والے ایک تحقیقی مطالعے میں سامنے آئی جس کے دوران 2 ہزار افراد (خواتین، مردوں) کی رائے لی گئی۔ ان میں کچھ شادی شادہ تھے جبکہ کچھ نوجوان بھی تھے جو مشترکہ خاندان (والدین، بہن بھائیوں) کے ساتھ زندگی بسر کررہے ہیں۔
سروے کے نتائج کے مطابق 36 فیصد افراد نے کہا کہ رات کے وقت وہ اکیلے ہوتے ہیں اس لیے اُن کی نیند میں خلل نہیں آتا جبکہ 85 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ اُن کے ساتھ بستر پر سونے والا شخص یا خاتون کے خراٹے رات بھر سونے نہیں دیتے یا نیند میں خلل پیدا کرتے ہیں۔
ماہرین نے ان 82 فیصد افراد کو ہر پانچ میں سے چار شخص کے طور پر گنا ہے۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ 52 فیصد افراد ایسے تھے جو اپنے ساتھی کے خراٹوں، 33 فیصد بستر پر لیٹ کر موبائل فون کے استعمال جبکہ 33 فیصد ایسے تھے جن کے ساتھی نیند میں باتھ روم جاکر یا کسی اور وجہ سے خلل ڈالتے ہیں۔
صرف یہی نہیں، بلکہ جواب دہندگان کی ایک چوتھائی یعنی 27 فیصد کا یہ بھی کہنا تھا کہ اُس کے ساتھی بستر یا تکیے کے ساتھ کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے نیند میں خلل آتا ہے۔
ایڈواکاڈو گرین میٹرس کی جانب سے ون پول کے اشتراک سے کیے گئے سروے میں یہ بھی بات سامنے آئی کہ نیند میں خلل کے باوجود لڑکیاں اور لڑکے آپ میں رشتے برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
Comments
0 comment