آئی ایم ایف قرض پروگرام کی کڑی شرائط منظر عام پر آگئیں

آئی ایم ایف قرض پروگرام کی کڑی شرائط منظر عام پر آگئیں

آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ پاکستان این ایف سی ایوارڈ فارمولے پر نظرثانی کرے گا اور آئی ایم ایف صوبائی حکومتوں کے اخراجات بھی مانیٹر کرے گا۔
آئی ایم ایف قرض پروگرام کی کڑی شرائط منظر عام پر آگئیں

Webdesk

|

26 Sep 2024

اسلام آباد : آئی ایم ایف نے گزشتہ روز پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالرز کے بیل آٹ پیکج کی منظوری دی جس کے بعد قرض پروگرام کی کڑی شرائط بھی منظر عام پر آگئی ہیں۔

آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ پاکستان این ایف سی ایوارڈ فارمولے پر نظرثانی کرے گا اور آئی ایم ایف صوبائی حکومتوں کے اخراجات بھی مانیٹر کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو آئی ایم ایف کی شرائط پرعمل درآمد کرنا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے دوران ضمنی گرانٹس جاری نہیں کرے گا۔اس کے علاوہ مستقبل میں پنجاب حکومت کی طرز پر بجلی قیمتوں پر ریلیف نہیں دیا جائے گا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شرائط میں یہ بھی شامل ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان نیا نیشنل فنانس معاہدہ کیا جائے گا جس پر بات چیت جاری ہے۔ پاکستان زرعی شعبہ، پراپرٹی سیکٹر اور ریٹیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لائے گا۔

 حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے جامع پیکج لائے گی اور غذائی اجناس کی امدادی قیمتوں کا تعین نہیں کیا جائے گا اور ساتھ ہی فاقی حکومت کے ڈھانچے کو کم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ پاکستان شعبہ توانائی کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے زائد سبسڈی نہیں دے گا، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اصلاحات کی جائیں گی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!