ایک دن کی ہڑتال پر حکومت نے پیٹرول پر عائد ٹیکس واپس لے لیا
ویب ڈیسک
|
6 Jul 2024
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ میں پیٹرولیم ڈیلرز پر عائد کردہ 0.5 ایڈوانس ٹیکس واپس لے لیا ہے،
تفصیلات کے مطابق حکومت اور پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مذاکرات کامیاب ہوئے جس میں حکومت نے مطالبہ تسلیم کیا اور ٹیکس واپس لینے کی ہدایت جاری کی۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس واپس لینے کی یقین دہانی کے بعد ایف بی آر نے باضابطہ آفس میمورنڈم جاری کر دیا ہے۔ ایف بی آر کے جاری کردہ آفس میمورنڈم کے مطابق پٹرول پمپس پر 0.5 فیصد اضافی ودہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔
آفس میمورنڈم میں وضاحت کی گئی ہے کہ فنانس ایکٹ 2024ء کے تحت انکم ٹیکس ارڈیننس 2001 میں کی جانیوالی ترمیم کا اطلاق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ڈیلرز اور ریٹیلرز پر نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے بجٹ میں پیٹرول پمپس پر فی لیٹر 0.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگایا تھا جبکہ پیٹرول پمپس اپنے مارجن پر پہلے ہی 12.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کر رہے تھے جس پر گزشتہ روز پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اضافی ٹیکس کے خلاف ملک بھر میں ہڑتال کی کال دی تھی۔
پیٹرولیم ایسوسی ایشن نے جمعہ کی صبح چھ بجے سے شام تک پمپس بند رکھے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا بعد ازاں ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
دوسری طرف حکومت نے مذاکرات میں طے ہونے والے معاملات کے مطابق وضاحتی آفس میمورنڈم جاری کردیا، جس میں ایف بی آر نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ڈیلرز اور رٹیل آوٹ لیٹس پر ایڈوانس ٹیکس کی وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہآئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ڈیلرز اور رٹیل آوٹ لیٹس پر سکیشن236ایچ کا اِطلاق نہیں ہوگا۔
Comments
0 comment