ہوشیار خبردار! معمولی غلطی سے آپکا قیمتی ووٹ ضائع ہوسکتا ہے
ویب ڈیسک
|
7 Feb 2024
اسلام آباد: ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے، جس کے تحت تمام پولنگ اسٹیشنز میں صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک شہری اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ معمولی سی غلطی کی وجہ سے آپ کا ووٹ ضائع ہوسکتا ہے؟ اپنے ووٹ کو بچانے کیلیے آپ کو یہ تحریر غور سے پڑھنا ہوگی۔
انتخابی عمل میں شرکت کیلئے ضروری ہے عوام کو ووٹ ڈالنے کی اہلیت اور اپنے حلقوں کے بارے میں معلومات ہوں، الیکشن ڈے پر پولنگ اسٹیشن پر موجود ووٹر کو کن مراحل سے گزرنا پڑے گا اور ووٹ کاسٹ کرنے کے دوارن کون سے طریقہ کار و احتیاطی تدابیر اپنانا ہونگی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
ووٹ ڈالنے کیلیے سب سے زیادہ اہم اور ضروری اصل شناختی کارڈ کا ہونا ہے، اگر آپ کا شناختی کارڈ ایکسپائر ہے تب بھی ووٹ کا حق مل سکے گا، تاہم ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ یا اور کسی دستاویز پر ووٹ کی اجازت نہیں ہوگی۔
ووٹ ڈالتے وقت ووٹرز کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہیے کہ پولنگ بوتھ میں داخل ہونے کے بعد پہلے مرحلے میں پولنگ افسر اصل قومی شناختی کارڈ اور انتخابی فہرست میں درج تفصیلات چیک کرے گا۔
پولنگ آفیسر ووٹر کا نام اور سلسلہ نمبر بلند آواز سے پولنگ ایجنٹس کے سامنے پکارا جائے گااور انتخابی فہرست سے نام کاٹ دیا جائے گا۔
پولنگ آفیسر ووٹر لسٹ پر ووٹرز کے شناختی کارڈ کے عین سامنے سامنے متعلقہ ووٹر کے انگھوٹے کانشان لیکر انگھوٹے پر انمٹ سیاہی کا نشان لگائے گا۔
دوسرے مرحلے میں اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران بیلٹ پیپرز کی پشت پر دستخط اور مہر ثبت کرنے کے بعد قومی اسمبلی کیلئے سبز رنگ اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید رنگ کا بیلٹ پیپر جاری کریں گے۔
ان بیلٹ پیپرز پر ووٹر، ووٹنگ اسکرین کے پیچھے جا کر اپنی پسند کے کسی ایک امیدوار کے انتخابی نشان پر درست طریقے سے مہر لگائے گا۔
ووٹر کو اپنی اسٹیمپ کی سیاہی سوکھنے تک کا انتظار کرنا ہوگا کیونکہ جلد بازی میں یہ نشان دوسرے امیدوار پر بھی لگ سکتا ہے جس کی صورت میں آپ کا ووٹ گنتی میں شمار نہیں ہوگا۔
بعد ازاں ووٹر سبز رنگ کا بیلٹ پیپرسبز ڈھکن والے بیلٹ باکس اور سفید رنگ کا بیلٹ پیپر سفید ڈھکن والے بیلٹ باکس میں ڈالنا ہو گا۔
پولنگ اسٹیشنز پر موجود ووٹرز قوائد ضوابط کا خاص خیال رکھنے کے پابند ہونگے۔ پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کاسٹ کرتے وقت وو ٹر کوووٹ کی رازداری کا ہر حال میں خیال رکھنا ہو گا۔
پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے پر پابندی ہوگی۔ پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود ووٹرز اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اہم اور ضروری بات یہ ہے کہ نابینا افراد کو اپنے ساتھ کسی بااعتماد شخص کو لانے کی اجازت ہوگی جبکہ معذور افراد بھی اپنے ساتھ لوگ لاسکتے ہیں۔
معذور افراد کو بیلٹ پیپر پر مہر لگاتے وقت ساتھ کسی شخص کو کھڑا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ نابینا افراد کی رہنمائی اور مدد کے لیے ساتھ ایک شخص کو جانے کی ضرورت ہوگی جبکہ پرایزائیڈنگ افسر ساتھ آنے والے شخص کا شناختی کارڈ دیکھنے کا مجاز ہوگا۔
Comments
0 comment