سیاسی جماعت پر پابندی کا کیا آئینی طریقہ کار ہے؟
ویب ڈیسک
|
15 Jul 2024
وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے تاہم اس حوالے سے آئین اور قانون کیا کہتا ہے آئیے اس پر نظر ڈالتے ہیں۔
کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا قانونی طریقہ کار موجود ہے اور اس کا ذکر آئین میں بالکل ویسے ہی واضح ہے جسے کسی سیاسی جماعت کی تشکیل کیلیے ہے۔
آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت وفاقی حکومت کو کسی بھی جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیا گیا ہے تاہم حتمی فیصلہ سپریم کورٹ سے ہی جوڑا گیا ہے۔
آرٹیکل17 کے تحت ہر شہری جو سرکاری ملازمت نہ کر رہا ہو وہ سیاسی جماعت بنانے یا اس کا رکن بننے کا حقدار ہے اور اسی کے تحت وہ ملکی خودمختاری یا سالمیت کے مفاد میں قانون کے ذریعے عائد کی گئی پابندی کے تابع بھی ہے۔
آئینی شق کا استعمال کرتے ہوئے حکومت اس بات کی پابند ہے کہ وہ ملکی خودمختاری یا سالمیت کے خلاف کام کرنے والی کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کر کے معاملہ سپریم کورٹ بھیجے جس پر دلائل مکمل ہونے اور شواہد دیکھنے کے بعد عدالت حتمی فیصلہ کرے گی۔
آئینی طریقہ کار کے تحت وفاقی حکومت کو پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے لئے ڈیکلریشن جاری کرنا ہوگا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی خود مختاری یا سالمیت کے خلاف کام کر رہی ہے اورڈیکلریشن کے پندرہ دن کے اندرریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجنا ہوگا۔
اس ریفرنس پر پی ٹی آئی پر پابندی کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔
Comments
0 comment