بیٹی کی موت فطری نہیں، والدین نے حمیرا اصغر کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا

بیٹی کی موت فطری نہیں، والدین نے حمیرا اصغر کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا

بیٹی سے شوبز پر اختلاف تھا مگر ایسا نہیں کہ اس سے لاتعلق ہوگئے تھے، والد
بیٹی کی موت فطری نہیں، والدین نے حمیرا اصغر کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا

ویب ڈیسک

|

17 Jul 2025

کراچی: پاکستانی اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر علی کی پراسرار موت نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان کے والدین نے پہلی بار خاموشی توڑتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی کی موت فطری وجوہات کی بنا پر نہیں ہوئی۔

 حمیرا کی لاش رواں ماہ 8 جولائی 2025 کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے ایک اپارٹمنٹ سے ملی تھی، جو شدید گلی سری شدہ حالت میں تھی۔

حمیرا کے والد، ڈاکٹر اصغر علی، جو ایک ریٹائرڈ فوجی ڈاکٹر ہیں، اور والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی سے گزشتہ ایک سال سے رابطہ منقطع تھا، لیکن انہوں نے اسے کبھی نظرانداز نہیں کیا۔ 

انہوں نے کہا، "ہماری بیٹی خود مختار تھی اور اپنے فیصلے خود کرتی تھی۔ ہم اس کے کیریئر کے انتخاب سے متفق نہیں تھے، لیکن ہم نے اسے کبھی مسترد نہیں کیا۔" انہوں نے مزید کہا کہ حمیرا کی موت کے حالات مشکوک ہیں اور وہ شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

حمیرا کے بھائی نوید اصغر نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خاندان نے حال ہی میں ایک قریبی رشتہ دار کی وفات کی وجہ سے لاش وصول کرنے میں تاخیر کی، لیکن میڈیا نے غلط طور پر یہ رپورٹ کیا کہ انہوں نے حمیرا سے لاتعلقی اختیار کر لی تھی۔ انہوں نے کہا، "ہم اپنی بہن کی لاش لینے کراچی آئے اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اسے وصول کیا۔"

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق، حمیرا کی لاش شدید گل سڑی حالت میں تھی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اکتوبر 2024 کے قریب فوت ہوئی تھیں۔ پولیس نے ابتدائی طور پر کسی سازش یا قتل کے امکان کو مسترد کیا تھا، لیکن ایک شہری کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے بعد اب اسے ممکنہ قتل کے طور پر بھی تفتیش کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے حمیرا کے تین موبائل فونز اور ایک ٹیبلٹ سے ڈیٹا حاصل کیا ہے، جو ان کے ذاتی ڈائری سے ملے پاس ورڈز کی مدد سے کھولے گئے ہیں۔ تحقیقات جاری ہیں، اور حکام ان کے بینک اکاؤنٹس اور روزمرہ کے معمولات سے وابستہ افراد سے بھی تفتیش کر رہے ہیں۔

حمیرا کے والدین نے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی کی موت پر گہرا دکھ ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کی بیٹی کی موت کی حقیقت سامنے آئے۔ انہوں نے معاشرے سے اپیل کی کہ وہ تنہا رہنے والوں کی خبرگیری کریں تاکہ ایسی المناک صورتحال دوبارہ پیش نہ آئے۔

حمیرا اصغر علی، جو 1983 میں لاہور میں پیدا ہوئیں، نے اپنے کیریئر کا آغاز رفیع پیر تھیٹر سے کیا اور بعد میں ماڈلنگ اور اداکاری میں نام کمایا۔ وہ ریئلٹی شو "تماشا گھر" اور فلم "جلیبی" سمیت کئی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے لیے جانی جاتی تھیں۔ ان کی اچانک موت نے نہ صرف شوبز انڈسٹری بلکہ پورے معاشرے کو غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!