1 hour ago
چوہدری اسلم سنجے دت سے متاثر تھے، اہلیہ کا دلچسپ انکشاف
Webdesk
|
4 Dec 2025
کراچی کے معروف اور بہادر پولیس افسر چوہدری اسلم خان کی شہادت کو ایک دہائی گزر چکی ہے، اور اب پہلی بار ان کی اہلیہ نورین خان نے ان کی ذاتی زندگی سے متعلق کئی اہم باتیں کھول کر بیان کی ہیں۔
’’ڈائیلاگ پاکستان‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے نورین خان نے بتایا کہ شادی سے پہلے وہ اس رشتے کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں تھیں اور انہیں پولیس والوں سے خاص لگاؤ بھی نہیں تھا۔ تاہم والدہ نے حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ “بات پکی ہوچکی ہے، اب پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔”
انہوں نے کہا کہ آج اگر زندگی دوبارہ موقع دے تو وہ “لاکھ بار بھی چوہدری اسلم ہی کو چنیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ 1994 میں ایس ایچ او بن کر جب گل بہادر کی حیثیت سے کارروائیاں شروع کیں تو اسلم خان کو چوہدری کا لقب مل اور پھر چوہدری اسلم نام ہی پہچان بن گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بہادری کی شہرت نے جہاں اسلم خان کو ایک بڑا نام بنایا، وہیں خاندان نے ہمیشہ غیر معمولی زندگی گزاری۔
ان کے مطابق “ہماری زندگی عام لوگوں جیسی نہیں رہی۔ بچے بہت کچھ قربان کر چکے ہیں۔ ہم چاہیں بھی تو سڑک کنارے چائے نہیں پی سکتے تھے۔”
نورین اسلم نے انکشاف کیا کہ اسلم خان نے انہیں اسلحہ چلانا بھی سکھایا اور کہا کہ انہیں “چودھرانی” بننا چاہیے۔
ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ “میں اسپتال میں ڈرپ لگی ہوئی تھی کہ اسلم آئے۔ فون آیا تو اچانک ان کا چہرہ بدل گیا۔ انہوں نے خود ڈرپ نکالی اور فوراً وہاں سے نکل گئے۔ سات ماہ بعد پتا چلا کہ ہماری لوکیشن ٹریس ہونے کے بعد تین منٹ کے اندر بم دھماکے کا پلان تھا۔”
انہوں نے کہا کہ اسلم خان اکثر کہتے تھے کہ ان پر فلمیں بنیں گی، اور اب ایسا ہی ہو رہا ہے۔ نورین خان کے مطابق چوہدری اسلم خود سنجے دت کے کردار کھل نائیک سے بہت متاثر ہوئے تھے۔
نورین خان کے مطابق سنجے دت نے کہا تھا کہ پاکستان کا اگر کوئی ہیرو ہے تو وہ چوہدری اسلم ہے اور یہ کہتے تھے کہ میں سنجے دت کا فین ہوں اور وہ میرا مداح ہے۔
بھارتی فلم "دھُرندھر" پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ سنجے دت چوہدری اسلم کے کردار سے کتنی مطابقت دکھا پائیں گے، لیکن ان کے خیال میں اصل اہمیت اداکار کی نہیں بلکہ کہانی لکھنے والے کی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم کے ٹریلر کے کچھ حصے انہیں غیر حقیقی محسوس ہوئے، خصوصاً وہ منظر جن میں چوہدری اسلم کی پیدائش کو جنّ اور انسان کی کہانی سے جوڑا گیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اسلم خان کی والدہ ایک سادہ اور باحیا خاتون تھیں، اس طرح کی کہانیاں حقیقت سے بالکل دور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری اسلم کا سفید کرتا شلوار ان کی پہچان بن گیا تھا۔ ان کا آخری جملہ تھا کہ “دیکھتے ہیں بھارت چوہدری اسلم کو کس انداز میں پیش کرتا ہے۔”
Comments
0 comment