داماد کو اپارٹمنٹ اور قیمتی تحائف دیے مگر وہ بے غیرت نکلا، بشری انصاری
ویب ڈیسک
|
2 Dec 2024
معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے جہیز کے رواج پر کڑی تنقید کرتے ہوئے شادی کے وقت اس کا مطالبہ اور شرط رکھنے والوں کو بے غیرت قرار دے دیا۔
بشریٰ انصاری نے اس حوالے سے اپنے ذاتی تجربات شیئر کیے اور بتایا کہ انہوں نے داماد کو ایک اپارٹمنٹ سمیت شاندار تحائف دیے مگر اس کے باوجود اُن سے احترام نہیں کیا اور بے غیرتی کا مظاہرہ کیا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر ایک حالیہ ویڈیو میں بشریٰ انصاری نے جہیز کے نظام پر بات کی اور ان لوگوں سے مایوسی کا اظہار کیا جو جہیز قبول کرنے کے باوجود اپنی بیویوں کو نظر انداز کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ’’والدین اپنی بیٹیوں کی پرورش کرتے ہیں، انہیں تعلیم دیتے ہیں، اور ان کی خوشی کی امید میں ان کی شادیاں کرتے ہیں، اس عمل میں اکثر اپنی بھلائی بھی قربان کردیتے ہیں۔ میں نے اپنی بیٹیوں کے لیے بھی ایسا ہی کیا۔‘‘
بشریٰ انصاری نے انکشاف کیا کہ بہت سے والدین کی طرح انہوں نے بھی اپنی بیٹیوں کو شادی کے وقت کپڑے، زیورات، فرنیچر اور یہاں تک کہ ایک اپارٹمنٹ بھی دیا۔ تاہم داماد، جن کے ساتھ "اپنے بیٹوں جیسا سلوک کیا"، "بے شرم اور ناشکرا" نکلا۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح دوسرے ممالک میں شادی کے بعد خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے قوانین موجود ہیں۔
مثال کے طور پر، سعودی عرب میں، مردوں کو شادی کے بعد اپنی بیوی کے نام پر گھر کا اندراج کرنا ہوتا ہے۔ اسی طرح، کچھ پاکستانی دیہاتوں میں، دلہا کو اپنی دلہن کے نام پر گھر بنانا اور رجسٹر کرنا ضروری ہے۔ بدقسمتی سے، اس طرح کے رواج پورے ملک میں عام نہیں ہیں۔
بشریٰ انصاری نے ان مردوں پر تنقید کی جو جہیز کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن اپنی بیویوں کو طلاق دینے کے بعد اپنے بچوں کی کفالت میں ناکام رہتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بہت سی طلاق یافتہ خواتین اپنے بچوں کی پرورش کے لیے اپنے والدین پر انحصار کرتی ہیں، جس سے ان کے مالی اور جذباتی بوجھ بڑھ جاتے ہیں۔ اگرچہ بشریٰ انصاری نے اپنے داماد کا نام نہیں لیا اور نہ ہی یہ واضح کیا کہ ان کی بیٹیاں الگ ہیں یا طلاق یافتہ ہیں۔
Comments
0 comment