غیرملکی فلموں اور ڈراموں کی تشہیر پر درجنوں افراد کو سزائے موت

غیرملکی فلموں اور ڈراموں کی تشہیر پر درجنوں افراد کو سزائے موت

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک رپورٹ میں شمالی کوریا سے متعلق تہلکہ خیز رپورٹ جاری کی ہے
غیرملکی فلموں اور ڈراموں کی تشہیر پر درجنوں افراد کو سزائے موت

ویب ڈیسک

|

13 Sep 2025

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک رپورٹ میں شمالی کوریا میں سخت پابندیوں اور سزاؤں سے متعلق سنگین انکشافات کیے اور لکھا کہ غیر ملکی فلمیں و ڈراموں پر متعدد افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کے دفتر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے دس برسوں میں شمالی کوریا میں بڑی تعداد میں ایسے افراد کو سزائے موت دی گئی جو غیر ملکی فلمیں یا ڈرامے دیکھنے یا دوسروں تک پہنچانے کے الزام میں گرفتار ہوئے۔

یہ تحقیق 300 سے زیادہ متاثرہ افراد اور عینی شاہدین کے بیانات پر مبنی ہے جو شمالی کوریا سے نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

ان میں سے ایک شخص نے بتایا کہ حکومت نے عوام کو مکمل طور پر خوف کے شکنجے میں رکھنے کے لیے نگرانی اور گرفتاریوں کو مزید سخت کر دیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے اختلاف یا ناپسندیدگی کا اظہار نہ ہو سکے۔

اقوام متحدہ کے شمالی کوریا میں دفتر کے سربراہ جیمز ہینن کا کہنا ہے کہ کووِڈ وبا کے بعد نہ صرف سیاسی بلکہ عام نوعیت کے جرائم پر بھی پھانسیوں میں اضافہ ہوا۔

ان کے مطابق نئے قوانین کے تحت جنوبی کوریائی ڈراموں یا دیگر غیر ملکی مواد کو دیکھنے اور بانٹنے والے شہریوں کو بھی موت کی سزا دی گئی۔

ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ٹرک نے انتباہ دیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے اپنی موجودہ پالیسیوں کو جاری رکھا تو عوام مزید مشکلات، جبر اور خوف کا سامنا کریں گے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!