متنازع شو لازوال عشق پر پابندی کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت

ویب ڈیسک
|
17 Oct 2025
اسلام آباد ہائی کورٹ نے یوٹیوب پر نشر ہونے والے ریئلٹی شو "لازوال عشق" کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ پروگرام غیر اخلاقی اور فحش مواد کو فروغ دیتا ہے۔
یہ درخواست امان ترقی پارٹی کے چیئرمین محمد فائق شاہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ مذکورہ شو پاکستان کے اسلامی اور اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 20 نومبر کو مقرر کی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کے کردار سے متعلق رہنمائی بھی طلب کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم فنون اور اظہارِ رائے کی آزادی کے حامی ہیں، لیکن اخلاقی زوال اور بے حیائی کے نام پر آزادی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ ریئلٹی شو معروف اداکارہ عائشہ عمر کے زیرِ میزبانی ہے، جس نے ناظرین میں شدید بحث چھیڑ دی ہے، ایک طبقہ اسے اظہارِ رائے کی آزادی جبکہ دوسرا اسے سماجی اقدار کے منافی قرار دے رہا ہے۔
عائشہ عمر نے شو کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک منفرد اور خاندانی نوعیت کا پروگرام ہے، جس میں پاکستانی شرکاء کے درمیان ڈراما، رومانس اور مقابلے کا امتزاج پیش کیا گیا ہے۔
درخواست ایڈووکیٹ میاں آصف محمود کے توسط سے دائر کی گئی، جس میں وفاقِ پاکستان، پی ٹی اے، پیمرا، اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کو فریق بنایا گیا ہے۔
Comments
0 comment