ایسا کیا ہوا کہ فلم اسٹار لیلیٰ بے اختیار رو پڑیں؟
Webdesk
|
4 Mar 2024
لاہور: پاکستانی فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ لیلیٰ نے اپنے مداحوں کو زندگی میں آنے والی تلخ یادوں کے حوالے سے بتادیا۔
ماضی کی معروف پاکستانی اداکارہ صاحبہ کے پوڈکاسٹ میں فلم اسٹار لیلیٰ نے شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی زندگی کے افسوسناک یادوں کے حوالے سے بتایا کہ وہ عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد سے زیادہ مذہبی ہوگئی ہیں۔
معروف اداکارہ لیلیٰ نے بتایا کہ وہ اپنے والدین اور دونوں بھائیوں کی اچانک موت کے بعد شدید صدمے کا شکار ہوگئی تھیں۔
لیلیٰ نے اپنے چاہنے والوں کو بتایا کہ میں ہنسی خوشی زندگی بسر کررہی تھی، والدین اور بھائیوں کا ساتھ تھا لیکن پھر میری والدہ اس دنیا سے چلی گئیں۔
والدہ کا صدمہ میرے لئے بہت بڑا صدمہ تھا، مجھے ڈیڑھ سال تک اپنا ہوش نہیں رہا، پھر ساحر لودھی اور شائستہ لودھی نے زور دیا کہ میں واپس اپنی زندگی کی طرف پلٹ آؤں۔
ساحر اور شائستہ لودھی نے مجھے سخت وقت میں سہارا دیا اور میں اُن کی وجہ سے زندگی کی طرف واپس آئی اور دوبارہ شوبز انڈسٹری جوائن کرلی۔
لیلیٰ نے کہا کہ میرے بھائی کی کامیابی کی وجہ سے شوبز میں کچھ لوگ اُن سے بہت حسد کرتے تھے، کہا جاتا ہے کہ اسی حسد کی وجہ سے میرے بھائی کو زہر دیا گیا تھا جس نے آہستہ آہستہ اثر کرنا شروع کیا اور آخر میں بھائی کا انتقال ہوگیا لیکن میں نہیں جانتی کہ اس بات میں کتنی صداقت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ عُمر کے انتقال کے بعد والد کا انتقال ہوگیا تھا اور پھر مجھے میرے اپنے کروڑوں کے گھر سے بیگھر کردیا گیا، میری قیمتی گاڑیاں، جائیداد وغیرہ سب مجھ سے چھین لی گئیں۔
فلم اسٹار نے کہا کہ میں ابھی ان صدموں سے نکلی ہی نہیں تھی کہ میرے 22 سالہ بھائی کا بھی اچانک انتقال ہوگیا، وہ میرے لیے میرے بیٹے کی طرح تھا۔
لیلیٰ نے کہا کہ میرے بھائی کو استھما کی بیماری تھی، بھائی کی سالگرہ آنے والی تھی تو ہم دونوں بیٹھ کر باتیں کررہے تھے، پھر بھائی وہیں سو گیا تھا اور اُس کے بعد وہ کبھی اُٹھ نہیں سکا۔
اُنہوں نے کہا میں بہت مشکل سے اپنی زندگی کی طرف واپس آئی ہوں کیونکہ ایک کے بعد ایک حادثہ ہوا، جو کبھی بھول نہیں سکتی، میرا ہنستا بستا گھر اُجڑ گیا، کاش میرے والدین اپنے ہاتھوں سے میری شادی کرتے۔
Comments
0 comment