کیا حکومت گلگت بلتستان چین کو دینے پر غور کررہی ہے؟
Webdesk
|
11 Dec 2023
سوشل میڈیا پر بعض صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ وزیر اعظم انوار الحق کرار کی زیرقیادت نگراں حکومت پانچویں قانونی 'عارضی' صوبے گلگت بلتستان کو 50 سال کی مدت کے لیے چین کے حوالے کرنے پر غور کر رہی ہے۔
یہ دعویٰ اخبار کی سرخی کے اسکرین شاٹ پر کیا جارہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کو چین کے حوالے کرنے پر غور جاری ہے۔
گلگت بلتستان کا سودا کر دیا گیا @Ali_MuhammadPTI @AnwarLodhi @amber_rj @ARYSabirShakir @balochi5252 @PTIofficial pic.twitter.com/qn9VFxnf6E
اخبار کی ذیلی سرخی میں کہا گیا ہے کہ "عالمی قوتیں گلگت بلتستان کو دہشت گردوں کے لیے چین کی جاسوسی کرنے کی جگہ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پہلے مرحلے میں چین گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبے شروع کرے گا۔"
حقیقت کیا ہے؟
نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں "جھوٹا" قرار دیا۔
Disseminating #FakeNews is not only unethical and illegal but it is also disservice to the nation. It is the responsibility of everyone to reject irresponsible behavior. Reject #FakeNews pic.twitter.com/ymAAhPjdaH
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر جاتے ہوئے وزیر نے واضح کیا کہ یہ خبر کسی اخبار میں نہیں آئی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ "بد نیتی پر مبنی مقاصد کے لیے ایسی غلط معلومات پھیلانے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا"۔
مزید برآں وزارت اطلاعات کے فیکٹ چیک ڈپارٹمنٹ نے بھی اس خبر کو "جعلی" قرار دیا۔
Disseminating #FakeNews is not only unethical and illegal but it is also disservice to the nation. It is the responsibility of everyone to reject irresponsible behavior. Reject #FakeNews pic.twitter.com/ymAAhPjdaH
پوسٹ میں لکھا گیا، "#FakeNews کو پھیلانا نہ صرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے بلکہ یہ قوم کی توہین بھی ہے۔ غیر ذمہ دارانہ رویے کو مسترد کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ #FakeNews کو مسترد کریں،"
2011 گیارہ میں یہ فیک نیوز پبلش ہوئی تھی پی ٹی آئی والے پھر اسے سرکولیٹ کر رہے ہیں۔حالانکہ 13 برس گزر گئے گلگت بلتستان پاکستان کے پاس ہی ہے۔
پاکستان کا دشمن بھی یہ نہیں کر سکتا جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔ pic.twitter.com/gTIqEvzd8D
ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ یہ جعلی خبر پہلی بار 2011 میں شائع ہوئی تھی۔
Comments
0 comment