کراچی میں جان لیوا وائرس کی موجودگی کا انکشاف

کراچی میں جان لیوا وائرس کی موجودگی کا انکشاف

یہ بات حال ہی میں ہونے والی تحقیق میں سامنے آئی ہے
کراچی میں جان لیوا وائرس کی موجودگی کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

29 Jun 2024

طبی و سائنسی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ڈینگی جیسا ایک اور وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جس سے 2021 میں سیکڑوں افراد متاثر ہوئے تھے۔

نومبر 2021 میں کراچی میں ذکا وائرس کے دو کیسز سامنے آئے تھے اور ماہرین نے وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا تاہم ابھی تک مذکورہ وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔

تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ اور محقق ڈاکٹر نجیحہ طلعت اقبال نے کہا، "آغا خان یونیورسٹی، کراچی میں یونائیٹڈ ورلڈ اینٹی وائرل ریسرچ نیٹ ورک سے وابستہ تفتیش کاروں نے 2021 میں زکا وائرس کے دو کیسز کا پتہ لگایا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ ہمارا نیٹ ورک مختلف وائرسوں کی موجودگی پر تحقیق کر رہا ہے، جیسے ڈینگی، چکن گنیا، اور ہیمرج وائرس سمیت دیگر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دوران 44 کیسز آربو وائرس کے بھی سامنے آئے جس میں شدید بخار، الٹی اور اسہال ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری تحقیق کے دوران پاکستان میں زکا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی جس کا پہلے پتہ نہیں چلایا جاسکتا تھا۔

اے کے یو میں متعدی امراض کے سربراہ ڈاکٹر فیصل محمود نے کہا کہ وہ کراچی میں اس وائرس کی موجودگی سے پہلے ہی آگاہ تھے، اور اب اس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

تحقیقاتی ٹیم میں شامل ایک ماہر نے بتایا کہ’’جنوری 2024 سے اب تک کراچی میں ڈینگی وائرس سے کم از کم دس افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ جنوری سے اب تک ڈینگی کے سیکڑوں کیسز رپورٹ ہوئے اور سیکڑوں میں چکن گونیا کی تشخیص ہوئی ہے۔‘‘

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے حکام نے ملک میں زکا وائرس کی موجودگی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے کسی ادارے یا لیبارٹری نے اس وائرس کی موجودگی کی اطلاع نہیں دی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!