خیبر پختونخوا میں سال رواں پولیو کا پہلا کیس، ضلع مہمند کی بچی وائرس سے معذور

خیبر پختونخوا میں سال رواں پولیو کا پہلا کیس، ضلع مہمند کی بچی وائرس سے معذور

یہ انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ ایک بچی عمر بھر کیلئے پولیو وائرس کی وجہ سے معذور ہوگئی ہے۔
خیبر پختونخوا میں سال رواں پولیو کا پہلا کیس، ضلع مہمند کی بچی وائرس سے معذور

Webdesk

|

20 Sep 2024

پشاور: پاکستان کی قومی پولیو لیبارٹری نے صوبہ خیبر پختونخوامیں ضلع مہمند کی تحصیل صافی کے یونین کونسل سندو خیل میں 9ماہ کے عمر کی ایک بچی میں پولیو وائرس انفیکشن کی تصدیق کی ہے۔

 پولیووائرس سے متاثرہ اس بچی کے فضلہ کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی لیبارٹری بھجوائے گے تھے جہاں تفصیلی تجزیہ کے بعداس بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ اس سال خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہونے والا یہ پہلاپولیو کیس ہے۔ یوں رواں سال ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد21ہو گئی۔

سپیشل سیکرٹری ہیلتھ اور صوبائی ایمرجنسی پریشنز سنٹر کے کوارڈنیٹر عبدالباسط نے  کہا ہے کہ یہ انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ ایک بچی عمر بھر کیلئے پولیو وائرس کی وجہ سے معذور ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اور اس غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا  ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ بچی زیرو ڈوز ہے یعنی اسے حفاظتی ٹیکہ جات بھی نہیں لگوائی گئی تھیں جبکہ انسداد پولیو کی گزشتہ چار مہمات میں اسے صرف دو بارپولیو کے قطرے پلائے گئے تھے۔

لہٰذا اس سلسلے میں محکمہ صحت نے فوری طور پر ضلع مہمند کے ڈسٹرکٹ ہلتھ آفیسر اور ای پی آئی کوارڈنیٹر کے خلاف کاروائی کیلئے وزیر اعلیٰ کو سمری ارسال کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ محکہ صحت بزات خود معاون اداروں کے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مجاز نہیں ہے۔

 لہٰذا انہوں نے ضلع مہمند میں کلیدی عہدوں پر کام کرنے والے معاون اداروں کے مزید چار اہلکاروں بشمول ڈزیز سورویلنس آفیسر، این سٹاپ اآفیسر، ڈسٹرکٹ کمیونیکیشن آفیسر اور ایمونائزیشن آفیسر کے خلاف کاروائی کیلئے نیشنل ای او سی کو سفارش کردی ہے۔ تاکہ غفلت برتنے کی پاداش میں انہیں صوبہ بدر کیا جائے۔

انہوں نے عوام اور با الخصوص  والدین پر زور دیا کہ اپنے بچوں کو باقاعدگی سے ہر انسادا پولیو مہم میں پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں تاکہ ان کے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جا سکے۔

انہوں معاشرے کے تمام طبقات باخصوص علماء کرام، طبی ماہرین اور معاشرے کے دیگر با اثر افراد پر زور دیا کہ وہ  پولوی ویکس نیشن کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور تمام والدین کو قطرے باقاعدگی سے اپنے بچوں کو پلانے پر قائل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!