نوجوانوں کو بچانے کیلیے ای سگریٹ پر پابندی عائد
ویب ڈیسک
|
31 Jan 2024
نوجوانوں میں الیکٹریکل سگریٹ (ویپس) کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اس پر مکمل پابندی عائد کردی۔
یہ پابندی برطانوی حکومت کی جانب سے عائد کی گئی اور بتایا گیا ہے کہ بچوں اور نوجوانوں میں اس کے استعمال کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمارک ے مطابق تین سال کے دوران بچوں میں ویپس استعمال کرنے کی شرح تین گنا بڑھ گئی ہے۔
علاوہ ازیں مارکیٹ میں خرید و فروخت کی تحقیق کرنے والے اداروں نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ای سگریٹ کی خرید و فروخت بڑھ گئی ہے اور صرف 2013 میں یہ اضافے کے بعد 1.15 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
نابالغ افراد پر ویپس اور تمباکو کی فروخت پر پابندی کے موجودہ ضوابط کے باوجود ڈسپوزایبل ویپس رنگین اور خوبصورت پیکنگز میں فروخت کی جارہی ہے۔
بڑھتے ہوئے مسئلے کے جواب میں حکومت نے اکتوبر میں نوجوان نسل پر سگریٹ خریدنے پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی تھی اور وزیر اعظم رشی سنک نے نوجوانوں میں استعمال کے اضافے پر ایک بار استعمال ہونے والے ویپس کے اثرات اور اس پر پابندی پر زور دیا ہے۔
حالیہ پیش رفت سے پتہ چلتا ہے کہ بازار میں ویپس کی فروخت کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے جو خاص طور پر کم عمر بچوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
حالیہ تحقیق کے مطابق وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے ڈسپوزایبل ویپس چیلنجز کا باعث بن رہے ہیں۔ جنوری 2024 میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ برطانیہ کے 1.2 ملین موجودہ سگریٹ نوشی اور 744,000 سابق تمباکو نوشی ان ڈسپوزایبل مصنوعات پر انحصار کرتے ہیں۔
Comments
0 comment