12 hours ago
تھر میں سانپوں نے 200 افراد کو کاٹ لیا

ویب ڈیسک
|
19 Jul 2025
سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بارشوں کے بعد سانپوں کی بہتات ہوگئی اور اب تک انہوں نے 200 افراد کو ڈس لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے بعد سانپوں کی سرگرمی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں ضلع تھرپارکر میں سانپ کے ڈسنے کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق، رواں ماہ اب تک تقریباً 200 افراد کو سانپ نے ڈسا ہے اور انہیں علاج کے لیے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق، زہر کو بے اثر کرنے کے لیے اینٹی-اسنیک وینوُم (ASV) انجیکشنز دیے جا رہے ہیں۔ ہر مریض کو کاٹنے کی شدت کے لحاظ سے عام طور پر 7 سے 10 خوراکوں کی ضرورت پڑتی ہے۔
ڈاکٹروں نے واقعات میں اضافے کی وجہ سانپوں کے موسمی رویے کو قرار دیا ہے، جو بارش کے بعد اپنے بلوں سے باہر نکل آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کئی سانپوں کی نسلوں کے لیے افزائش کا موسم ہے۔ بڑھی ہوئی سرگرمی کی وجہ سے ان کا انسانوں سے رابطہ بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ تھر کا صحرا 10 سے زیادہ اقسام کے سانپوں کا مسکن ہے، جن میں سے کچھ میں نیوروٹوکسک یا مسکلوٹوکسک زہر ہوتا ہے، جو اگر فوری علاج نہ کیا جائے تو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
افزائش کے مرحلے کے دوران، سانپ نہ صرف زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں بلکہ اپنے جسم سے اضافی زہر بھی خارج کر سکتے ہیں، جس سے انسانوں اور مویشیوں کے لیے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محکمہ صحت نے مکینوں پر زور دیا ہے کہ وہ محتاط رہیں، حفاظتی جوتے پہنیں، اور خاص طور پر رات کے وقت لمبی گھاس یا جھاڑیوں سے گزرنے سے گریز کریں۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کے لیے دیہی صحت مراکز کو اینٹی-وینوُم کے ہنگامی اسٹاک بھیجے گئے ہیں۔
ا
Comments
0 comment