اسلام آباد احتجاج میں مراد سعید نے جدید اسلحے سے لیس 1500 شرپسندوں کی قیادت کی، وزارت داخلہ
ویب ڈیسک
|
1 Dec 2024
وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مراد سعید نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد احتجاج میں 1500 'شرپسندوں' کی کمانڈ کی اور یہ تمام افراد جدید اسلحے سے لیس تھے۔
وزارت نے اتوار کو جاری اپنے بیان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مبینہ سوشل میڈیا مہم کے لیے مذمت کی جس کا مقصد بدامنی کو ہوا دینا اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر غلط معلومات پھیلانا ہے۔
وزارت نے حالیہ مظاہروں کے دوران ایک پولیس افسر اور تین رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری پی ٹی آئی کے مظاہرین پر عائد کی۔
وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے مظاہروں کو ہوا دینے کے لیے اپنے وسائل کا بھرپور استعمال کرکے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی۔
وزارت داخلہ نے صوبے کے وزیر اعلیٰ پر صوبائی اسمبلی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے کا بھی الزام لگایا۔
بیان کے مطابق، پرتشدد مظاہروں میں غیر قانونی افغان شہری شامل تھے جنہوں نے تربیت یافتہ مظاہرین کے ساتھ مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف عسکریت پسندانہ حربے استعمال کیے تھے۔
مراد سعید، جس کی شناخت گروپ کی قیادت کے طور پر کی گئی تھی، پر حملوں کے دوران وہاں موجود ہونے کا الزام تھا۔
وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے دوران براہ راست گولہ بارود استعمال کرنے سے گریز کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان آرمی کو فسادات پر قابو پانے کے لیے تعینات نہیں کیا گیا اور اس نے آپریشن میں حصہ نہیں لیا۔ اس کے بجائے، اس نے پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ مسلح گارڈز اور مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کرنے کا الزام لگایا۔
وزارت داخلہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے مداخلت کرنے کے بجائے احتجاجی مقام سے فرار ہونے پر پی ٹی آئی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ منتشر آپریشن کے بعد وفاقی وزراء داخلہ و اطلاعات نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور میڈیا سے خطاب کیا۔
وزارت نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ہلاکتوں کا جھوٹا الزام لگانے کے لیے ایک مربوط سوشل میڈیا مہم شروع کی۔ تاہم، اس نے دعویٰ کیا کہ وفاقی دارالحکومت کے بڑے اسپتالوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
بیان میں 21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی ایک ہدایت کا بھی حوالہ دیا گیا، جس میں وفاقی حکومت کو امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی اور وزیر داخلہ کو بڑھتی ہوئی کشیدگی سے نمٹنے کے لیے پی ٹی آئی کی قیادت سے بات چیت کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
Comments
0 comment