اسلام آباد مارچ کے حوالے سے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی تصویریں استعمال کی گئیں، عطا تارڑ
ویب ڈیسک
|
30 Nov 2024
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے ایک بار پھر 26 نومبر کو مظاہرین کے خلاف سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران زخمیوں اور ہلاکتوں کے پی ٹی آئی کے دعووں کی تردید کی اور کہا کہ بین الاقوامی میڈیا نے اے آئی ویڈیوز نشر کر کے الزام لگایا ہے۔
ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران، مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا، "کسی کو معافی نہیں ملے گی، سب کا احتساب کیا جائے گا." انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا جھوٹ سوشل میڈیا پر بے نقاب ہو چکا ہے، جہاں پارٹی عوام کو گمراہ کرنے کے لیے مسلسل پروپیگنڈا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی صرف جھوٹ پھیلاتی ہے اور ان کا بنیادی مقصد افراتفری پھیلانا اور ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔ عطا تارڑ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے دعوؤں کا جواب دیا، جنہوں نے الزام لگایا کہ انہیں اسنائپر فائر سے نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ تمام ٹی وی چینلز نے پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں کو ڈی چوک سے بھاگتے ہوئے دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کو تین دن ہوچکے ہیں لیکن پی ٹی آئی نے ایک بھی ویڈیو تیار نہیں کی جس میں اسنائپرز کو بلند و بالا عمارتوں سے گولیاں چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کریک ڈاؤن کو "قتل عام" قرار دینے پر پی ٹی آئی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور عمران خان کی پارٹی پر زخمیوں اور ہلاک ہونے والے مظاہرین کی تعداد کو مسخ کرنے کا الزام لگایا۔
تارڑ نے مزید انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے 2019 کے مظاہروں کی ویڈیوز اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کی تصویریں استعمال کیں، غلط معلومات پھیلانے کے لیے انہیں غلط طریقے سے پیش کیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی جانب سے گاڑیوں سے ٹکرانے والے رینجرز اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کی مذمت کرنے میں ناکامی پر بھی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن سیکورٹی فورسز پر اے کے 47 سے فائرنگ کر رہے تھے، پولیس پر آنسو گیس کے شیل پھینک رہے تھے اور عوامی املاک کو توڑ پھوڑ کر رہے تھے۔
Comments
0 comment