بھارت نے پاکستان کیخلاف باقاعدہ آبی جارحیت شروع کردی، دریاؤں میں بھاؤ کم

بھارت نے پاکستان کیخلاف باقاعدہ آبی جارحیت شروع کردی، دریاؤں میں بھاؤ کم

ھارت نے پاکستان کو جانے والے پانی کا بھاؤ روک دیا ہے
بھارت نے پاکستان کیخلاف باقاعدہ آبی جارحیت شروع کردی، دریاؤں میں بھاؤ کم

ویب ڈیسک

|

5 May 2025

لاہور:بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد اب پاکستان کیخلاف باقاعدہ آبی جارحیت شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کو چناب دریا کا پانی بگلیہار ڈیم کے ذریعے روک دیا ہے اور کشن گنگا ڈیم سے جہلم کا پانی بھی روکنے پر غور کر رہا ہے، جس سے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدہ تعلقات مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔  

پاکستان کے محکمہ آبکاری کے مطابق، بھارت نے اتوار کو بگلیہار ڈیم سے پانی کی فراہمی معطل کر دی، جس کے بعد چناب میں پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے۔  

محکمے کے اعداد و شمار کے مطابق، ہیڈ مارالا پر چناب دریا میں پانی کی سطح ہفتے کو 87,000 کیوسک تھی، جو پیر تک گھٹ کر محض 10,800 کیوسک رہ گئی۔  

واضح رہے کہ رامبان میں واقع بگلیہار ڈیم میں 300,000 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، جبکہ کشن گنگا ڈیم 15,000 ایکڑ فٹ پانی جمع کر سکتا ہے۔  

چناب کا پانی روکنے کے بعد، بھارت کشن گنگا ڈیم سے جہلم دریا کا پانی بھی روکنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے جہلم میں پانی کی قلت کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔  

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی  

اس سے قبل، 26 اپریل کو بھارت نے کوئی پیشگی اطلاع دیے بغیر جہلم دریا کا ایک بڑا فلڈ گیٹ کھول دیا تھا، جس سے چکوتھی میں دریا کی سطح اچانک 15 فٹ تک جا پہنچی تھی۔  

پاکستان کا ردعمل: اقوام متحدہ میں کیس تیار  

دوسری جانب، پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ (Indus Water Treaty) کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) میں کیس پیش کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔  

ذرائع کے مطابق، پاکستان کمشنر برائے سندھ طاس (PCIW) نے نیو دہلی کی جانب سے معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں پر ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے، جس میں موسلا دھار بارشوں کے دوران راوی اور ستلج جیسے دریاؤں میں پانی چھوڑنے کی اطلاعات دینے سے گریز جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔  

پاکستان کے سابق کمشنر برائے سندھ طاس، سید جمالت علی شاہ نے کہا کہ یہ معاہدہ 1960 میں طے پایا تھا، جس کے تحت بھارت کو دریائے سندھ، جہلم اور چناب جیسے مغربی دریاؤں کے پانی استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ ان دریاؤں کا پانی مکمل طور پر پاکستان کا حق ہے، جبکہ بھارت صرف راوی، بیاس اور ستلج جیسے مشرقی دریاؤں کے پانی استعمال کر سکتا ہے۔  

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس مزید تاخیر کا وقت نہیں اور فوری طور پر عالمی بینک کے سامنے اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!