عمران خان کا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل، پیش کش قبول کرلی
ویب ڈیسک
|
8 May 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے 2014 کے دھرنے کی جوڈیشل انکوائری کی پیش کش قبول کرلی۔
اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، مجھے خوشی ہوگی کہ انکوائری کمیٹی میں پیش کیا جائے تاکہ دھرنے کے حوالے سے مجھ پر لگائے گئے تمام غلط الزامات سامنے آسکیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں 9 مئی کے حوالے سے لگائے گئے الزامات پر عمران خان نے کہا کہ میرا آدھا خاندان فوج اور آدھا خاندان بیورو کریسی میں ہے، فوج ہماری ہے اور ہمیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی واقعات کا مجھے اس وقت پتا چلا جب مجھے سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا، میں نے نومئی کے واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی۔
انہوں نے سوال کیا کہ کہ انوار الحق کاکڑ کے فارم 47 کے حوالے سے بیان کے بعد کیا حکومت سے مذاکرات ہوسکتے ہیں؟ کیونکہ صدر، وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور سینیٹ چیئرمین کے الیکشنز، عہدوں پر بیٹھے تمام لوگ فراڈ ہیں۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ کے لوگوں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس بننے تک نواز شریف لندن سے واپس نہیں آئیں گے اور نہ ہی الیکشن ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ خدا کے واسطے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، ہم نے اپنی 27 سال کی تاریخ میں کبھی جلاؤ گھیراؤ نہیں کیا، دو حکومتیں ہم نے انتخابات کے لیے تحلیل کیں کیوں کہ ہماری سیاسی جماعت انتشار نہیں چاہتی۔
Comments
0 comment