عمران خان کی کورکمانڈز کانفرنس کی تائید، 9 مئی والوں کو سزا دینے کا مطالبہ

عمران خان کی کورکمانڈز کانفرنس کی تائید، 9 مئی والوں کو سزا دینے کا مطالبہ

ہماری پارٹی میں کوئی فوج کے خلاف نہیں، انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید کیسے ہو سکتی ہے
عمران خان کی کورکمانڈز کانفرنس کی تائید، 9 مئی والوں کو سزا دینے کا مطالبہ

Webdesk

|

6 Mar 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے کی تائید کرتے ہوئے 9 مئی واقعات میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کورکمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے کی تائید کرتا ہوں اور پہلے روز سے مطالبہ کررہا ہوں کہ سانحہ نو مئی میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔

عمران خان نے کہا کہ جیسے امریکا میں کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث لوگوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کر کے گرفتار کیا گیا ویسے ہی نو مئی میں ملوث عناصر کا تعین کر کے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

عمران خان کے یہ بھی سوال کیا کہ سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کے حوالے سے ابھی تک جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ کیا کسی کو آزادانہ تحقیقات میں کوئی دلچسپی نہیں جبکہ میں پہلے دن سے نو مئی والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کیا پرامن احتجاج اگر ٹکراؤ ہے تو جمہوریت کو ختم کر دیں، مولانا فضل الرحمان اور خواجہ آصف کہہ چکے ہیں کہ جنرل باجوہ نے حکومت گرانے کا کہا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ باجوہ نے ہمیں بھی یہ کہا تھا کہ اچھے بچے بن جاؤ اور چپ کر کے بیٹھ جاؤ جبکہ میں غلام بن کر نہیں بیٹھ سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹ کسی کو پڑے جتوا کسی کو دیا گیا، ن لیگ کی 25 سے زیادہ نشستیں نہیں تھیں مگر ان کی حکومت بنوا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں جس طرح عوام نے ہم پر اعتماد اور بھروسہ کر کے ووٹ دیا اُس کے بعد 8 فروری کو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہوگیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں غلامی قبول کرنے کا کہا جا رہا ہے غلامی قبول کرنے والی قوم ویسے ہی ختم ہو جاتی ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فوج کے خلاف نہیں، انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید کیسے ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ نہیں مانے کہ ہم نے کوئی غداری کی ہے، جب تک جیل میں رکھنا ہے رکھیں غلامی قبول نہیں کروں گا، رجیم چینج کے بعد معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کے لیے کہا تھا کہ مستحکم حکومت آنی چاہیے، آئی ایم ایف سے ملاقات میں کہا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت بہتر نہیں ہو سکتی اور یہ شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!